سٹی ایکسپریس نیوز
نئی دہلی، 21 اکتوبر،2025: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو نیشنل پولیس میموریل میں پولیس یادگاری دن کے موقع پر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور معاشرے کی سالمیت کی حفاظت کرنے والے اہلکاروں کی ستائش کی۔
آج کے دن 1959 میں، دس بہادر پولیس اہلکاروں نے لداخ کے ہاٹ اسپرنگس میں بھاری ہتھیاروں سے لیس چینی فوجیوں کی طرف سے گھات لگائے گئے حملے میں اپنی جانیں قربان کیں۔ اس کے بعد سے ہر سال اسے پولیس یادگاری دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اس موقع پر پولیس اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا، "یہ دن ہماری پولیس اور نیم فوجی دستوں کی عظیم قربانیوں کو یاد کرنے کا دن ہے۔ میں ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو اس ملک کے شہریوں کی حفاظت کے لیے ڈیوٹی پر اتر آئے ہیں۔”
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ معاشرہ اور پولیس ایک دوسرے پر منحصر ہیں، انہوں نے کہا، "کوئی بھی معاشرہ صرف تب ہی امن اور ترقی کی طرف گامزن ہوسکتا ہے جب اس میں تحفظ، انصاف اور اعتماد کا مضبوط احساس ہو۔ ہمارے تمام پولیس اہلکار ان تینوں کے ذمہ دار ہیں۔”
"اس کے برعکس، یہ بھی اتنا ہی سچ ہے کہ پولیس اسی وقت موثر طریقے سے کام کر سکتی ہے جب معاشرہ پولیس کے ساتھ تعاون کرے اور قانون کا احترام کرے۔ جب معاشرے اور پولیس کے درمیان تعلقات باہمی افہام و تفہیم پر مبنی ہوں، تو دونوں ہی خوشحال ہوتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ معاشرے اور پولیس کے درمیان متوازن تعاون ہو۔”
سنگھ نے کہا کہ ہر ملک کی سلامتی کے دو اجزاء ہوتے ہیں – بیرونی سلامتی اور اندرونی سلامتی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک بیرونی سیکورٹی کا تعلق ہے تو مسلح افواج اور کوسٹ گارڈز موجود ہیں لیکن یہ پولیس اہلکار ہی ہیں جو انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اندرونی سیکورٹی کو برقرار رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر مسلح افواج ملک کی حفاظت کرتی ہیں تو پولیس معاشرے کی حفاظت کرتی ہے، مسلح افواج جغرافیائی سالمیت کی حفاظت کرتی ہیں تو پولیس معاشرے کی سالمیت کی حفاظت کرتی ہے۔
"فوج ہو یا پولیس، دونوں ہی ملک کی سلامتی کے ستون ہیں، اسی لیے میرا ماننا ہے کہ دشمن چاہے کوئی بھی ہو – سرحدوں کے اس پار سے یا ملک کے اندر – جو بھی ہندوستان کی حفاظت کر رہا ہے وہ ایک روح کا نمائندہ ہے۔ مسلح افواج اور پولیس کے پلیٹ فارم مختلف ہیں، لیکن ان کا مشن ایک ہے – قوم کی حفاظت،” انہوں نے مزید کہا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بیرونی اور داخلی سلامتی کے درمیان توازن اب زیادہ اہم ہو گیا ہے کیونکہ ہندوستان ‘امرتکال’ اور ‘وکشت بھارت 2047’ کی طرف دیکھ رہا ہے۔
"آج، جرم ایک کثیر جہتی رجحان بن گیا ہے؛ یہ نہ صرف کسی کی جان یا مال پر حملہ کرتا ہے بلکہ ہماری رازداری، شناخت اور اعتماد پر بھی حملہ کرتا ہے،” انہوں نے کہا۔
وزیردفاع نے کہا کہ پولیس کو صرف جرائم کا مقابلہ نہیں بلکہ ادراک سے بھی لڑنا ہے، ایک طرف تو جرائم کو روکنا قانون کا تقاضہ ہے تو دوسری طرف معاشرے میں اعتماد کو برقرار رکھنا بھی اخلاقی فرض ہے، یہ اچھی بات ہے کہ ہماری پولیس اپنی سرکاری ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ اپنا اخلاقی فرض بھی بخوبی نبھا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج اگر لوگ رات کو سکون سے سو سکتے ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ مسلح افواج سرحدوں پر ہماری حفاظت کر رہی ہیں اور پولیس سڑکوں اور کالونیوں پر موجود ہے، ملک کے شہریوں کو یقین ہے کہ اگر کچھ غلط ہوا تو پولیس ان کے ساتھ کھڑی ہو گی۔ (ایجنسیاں)
