594

میرے جیسے کشمیریوں کےلئے ماضی کی بات

آئینی شق ماضی کی ایک چیز ، واپس نہیں جانا :شاہ فیصل
نیوزسروس

سری نگر:۴،جولائی:سپریم کورٹ کے5ججوں کی آئینی بنچ کے سامنے آرٹیکل370 کی منسوخی سے متعلق درخواستوں کی طے شدہ سماعت سے کچھ دن پہلے، آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے منگل کو کہا کہ آئینی شق ماضی کی ایک چیز ہے اور واپس نہیں جانا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق جنوری 2019میں IASکے عہدے سے استعفیٰ دیکر سیاسی میدان میں سرگرم ہوکر جموں کشمیر پیپلز موومنٹ نامی سیاسی جماعت کی داغ بیل ڈالنے اورکچھ ماہ کے بعد دفعہ370کی منسوخی کے بعد کم وبیش ایک سال تک نظر بند رہنے والے 2010کے آئی اے ایس آفیسر ڈاکٹر شاہ فیصل نے منگل کے روزایک ٹویٹ میں کہا”آرٹیکل 370، میرے جیسے بہت سے کشمیریوں کے لئے ماضی کی بات ہے۔ جہلم اور گنگا اچھے کے لئے عظیم بحر ہند میں ضم ہو گئے ہیں۔ واپس جانے کی کوئی صورت نہیں ہے، صرف آگے بڑھنا ہے۔حکومت نے ڈاکٹر شاہ فیصل کی جانب سے آئی اے ایس عہدے سے دیاگیا ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا اورشاہ فیصل، کو بعد ازاں گزشتہ برس ہی مرکزی وزارت ثقافت میں تعینات کر دیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ شاہ فیصل نے2019 میں سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی، جس میں آرٹیکل370 کو ختم کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔ اپریل 2022 میں، مرکزی حکومت نے ملازمت سے استعفیٰ واپس لینے کےلئے شاہ فیصل کی درخواست کو قبول کر لیا اور انہیں بحال کر دیا۔غور طلب ہے کہ سی میینے، شاہ فیصل نے عدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی تھی کہ اس کا نام ان7 درخواست گزاروں کی فہرست سے حذف کیا جائے جنہوں نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔مرکزی حکومت کی جانب سے آرٹیکل370 کو منسوخ کرنے کے تقریباً 4 سال بعد ، چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں5ججوں کی آئینی بنچ دفعہ 370کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت11جولائی کو کرے گا۔پیر کو عدالت عظمیٰ کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے نوٹس کے مطابق، بینچ ہدایات دینے کی درخواستوں پر غور کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں