جموںوکشمیرکے ہسپتالوں میں آن لائن وقت ملاقات کی سہولیت پرزور
انفو
سری نگر/۲،جون:چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموںوکشمیر کے صحت اِداروں میں ڈاکٹر وں کے ساتھ آن لائن وقت ملاقات کی سہولیت کو بڑھانے پر زو ردیا۔ اُنہوں نے محکمہ صحت کے اَفسران پر زور دیا کہ وہ اِس سروس کو ایک ماہ کے اندر عوام تک پہنچانے کے لئے کام کریں۔اِن باتوں کا اظہار چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کما مہتا نیشنل ہیلتھ مشن ( این ایچ ایم ) کی 12ویں گورننگ باڈی میٹنگ میں کیا۔ میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری جل شکتی ، کمشنر سیکرٹری آر ڈی ڈی ، کمشنر سیکرٹری سماجی بہبود ، سیکرٹری صحت ، ایم ڈی این ایچ ایم ، پرنسپل جی ایم سی سری نگر او رپرنسپل جی ایم سی جموں ، ڈائریکٹر ایم سی ایچ اینڈ آئی ، ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر / جموں ، ڈائریکٹر آیوش اور دیگر متعلقین نے شرکت کی۔ڈاکر ارون کما ر مہتا نے کہا کہ مریضوں کو پہلے سے آن لائن وقت ملاقات ملک کے بہت سے پریمیئر ہسپتالوں میں دی جاتی ہےںاور محکمہ کو ہسپتال جانے کے عمل کو آسان بنانے کے لئے اَپنے نظام کو اس کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے ان سے کہا کہ وہ دستیاب آسان او رمو¿ثر نظام کو اَپنائیں ۔چیف سیکرٹری نے اَفسران کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ مریض کی تاریخ اور دیگر میراٹی ڈیٹا کو ڈیجیٹائزکریں تاکہ یہ چوبیس گھنٹے قابل رسائی رہے۔اُنہوں نے کہا کہ ہیلتھ کیئر کرنے والے اِداروں ، آنگن واڑی مراکز او رتعلیمی اِداروں کے اعداد وشمار کو اِکٹھا کرنے سے ہر فرد کی پیدائش سے لے کر آج تک کی تمام صحت تفصیلات پر مشتمل ڈیٹابیس بن سکتا ہے ۔ اُنہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ جموںوکشمیر یوٹی میں یہاں کے تمام اَفراد کے صحت ریکارڈ کی صد فیصد ڈیجیٹلائزیشن کو یقینی بنانے کے لے اسے ایک مقصد بنائیں۔اِس موقعہ پر سیکرٹری صحت بھوپندر کمار او رایم ڈی این ایچ ایم آیوشی سوڈا ن نے محکمہ کے کام کاج بالخصوص نیشنل ہیلتھ مشن جے اینڈ کے کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ یہ بتایا گیا کہ جموںوکشمیر کی صحت سہولیات میں کافی تعداد میں کریٹیکل کیئر ایمبولینس تعینات کی گئی ہیں او رلوگوں کو چوبیس گھنٹے بغیر پریشانی خدمات فراہم کرنے کے لئے 108 کال سینٹر کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔اِس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ 2018-19 سے گذشتہ برسوں کے فنڈز کے استعمال میں ہر گزرتے سال کے ساتھ ترقی پذیر اِضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔ یہ انکشاف ہو اکہ سال 2018-19 ءمیں دستیاب فنڈز کی 671.75 کروڑ میں سے استعمال کا فیصد 72فیصد تھا۔ یہ 2022-23ءمیں بڑھ کر 900.64 کروڑ روپے تک پہنچ گئی جس کے اِستعمال کے فیصد نے کوانٹم لیپ لے کر گذشتہ مالی برس کے لئے 98.68 فیصد تک پہنچ گئی۔گورننگ باڈی نے مالی برس 2023-24ءکے لئے 1441.60 کروڑ روپے کے سٹیٹ پروگرام امپلی منٹیشن پروگرام ( ایس پی آئی پی ) کی توثیق کرنے کے لئے این ایچ ایم کی تجاویز اور کووِڈ جروری تشخیصی اور اَدویات کی خریداری ، ایچ ایم آئی ایس ( اِی۔ سہج)جیسے آئی ٹی اقدامات ڈسٹرکٹ ہسپتالوں اورسی ایچ سیز سے لے کر ٹریشری کیئر ہسپتالوں تک کی عمل آوری پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس نے مشن کے کام کو بہتر اورمو¿ثر بنانے کے لئے موجودہ لیبر قوانین اور ایچ آر سے متعلق دیگر مسائل کے مطابق کنٹریکٹ پر کام کرنے والی خواتین ملازمین کے حق میں زچگی کی چھٹی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔