934

مقررہ شیڈول کے مطابق پینے کے پانی، آبپاشی اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایاجائے

جموں وکشمیرمیں امسال تقریباً50 فیصدکم بارشیں
چیف سیکرٹری اتل ڈلو نے لیا اعلیٰ افسروں اورانجینئروں کیساتھ میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ
نیوز سروس
سری نگر :۵۲،جولائی : چیف سکریٹری اتل ڈلو نے جمعرات کو جموں و کشمیر میں پانی اور بجلی کی فراہمی کے منظر نامے کا جائزہ لیا۔یہ اجلاس جاری گرمی کی لہر کے پیش نظر بلایا گیا تھا اور اس کے علاوہ حکومت کی طرف سے اپنائے جانے والے رسپانس میکنزم کا جائزہ لیا گیا تھا تاکہ صارفین کو مقررہ شیڈول کے مطابق پینے کے پانی، آبپاشی اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔چیف سیکرٹری نے جہلم اور چناب کے اہم دریاو¿ں میں پانی کی موجودہ سطح کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے کم بارشوں کی وجہ سے پچھلے سال کی سطح میں کمی کے بارے میں بھی موازنہ کرنے کو کہا جو اس سال تقریباً 50 فیصد ہے۔انہوں نے جموں وکشمیر میں جاری گرمی کی لہر کے حالات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کے لیے کہا خاص طور پر عوامی شکایات کو دور کرنے کے لیے ایک موثر رسپانس میکنزم قائم کرنا۔چیف سکریٹری نے جل شکتی اور ہاو¿سنگ اور شہری ترقی کے محکموں کو بلاتعطل پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی، خاص طور پر پینے کے پانی کی قلت کا سامنا کرنے والے علاقوں میں۔ انہوں نے موجودہ موسمی حالات کے پیش نظر مشینری اور انفراسٹرکچر دونوں کا جائزہ لینے پر زور دیا۔ انہوں نے زمینی ضروریات کے مطابق پینے اور آبپاشی کے پانی کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے مختصر اور طویل مدتی دونوں اقدامات کرنے کا مشورہ دیا۔انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں بجلی اور پانی کی فراہمی کی صورتحال کے بارے میں باقاعدہ رپورٹس پیش کریں، مسلسل مانیٹرنگ اور ضرورت پڑنے پر فوری کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے اپنے علاقوں میں ان اشیائے ضروریہ سے متعلق شکایات کے فوری حل کے لیے ضلعی سطح پر کنٹرول رومز کے قیام کے لیے کہا۔اتل ڈلو نے مزید پانی کے ٹینکروں کی تعیناتی کی ضرورت کا پتہ لگانے کی ہدایت دی تاکہ لوگوں کو پانی کی کمی کی وجہ سے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے ٹیل اینڈ تک دیہاتوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے جموں وکشمیر میں موجودہ بجلی کے منظر نامے کا بھی نوٹس لیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو مقررہ شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی جائے۔ انہوں نے محکمہ پر زور دیا کہ وہ کسی بھی غیر متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبوں کے ساتھ تیار رہے۔اس موقع پر، ایڈیشنل چیف سکریٹری، جل شکتی محکمہ نے پانی کی موجودہ سطح، سپلائی مینجمنٹ اور جموں و کشمیر دونوں صوبوں میں گرمی کی لہر کے حالات سے نمٹنے کے لیے محکمے کی مستقبل کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے پینے کے پانی اور آبپاشی کی فراہمی میں کمی کو دور کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جہلم اور چناب کے دونوں دریاو¿ں میں اوسط گیج ریڈنگ میں کافی حد تک کئی فٹ کمی آئی ہے جس نے پورے یو ٹی میں پانی اور آبپاشی کی بہت سی اسکیمیں مشکلات میں ڈال دی ہیں۔انہوں نے میٹنگ کو گزشتہ تین ماہ کے دوران محکمہ کی طرف سے کئے گئے تخفیف کے اقدامات کے بارے میں مزید بتایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی کے غلط استعمال سے نمٹنے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دینے کے ساتھ ساتھ پانی کی قلت والے علاقوں میں ٹینکر سروسز کو کام میں لایا گیا ہے۔آبپاشی کے شعبے کے حوالے سے، اجلاس کو بتایا گیا کہ ہیڈ ریگولیٹرز کی طرف زیادہ سے زیادہ بہاو¿ کو موڑنے کے لیے عارضی ڈائیورشن بنڈز/پک اپ ویرز/مٹھو بنڈز اور چینلائزیشن وغیرہ کی جا رہی ہے۔مزید بتایا گیا کہ واربندی جیسے اقدامات- زرعی کھیتوں کو باری باری پانی کی فراہمی کے ذریعے زرعی ونگز اور کسانوں کی شرکت اور گیٹوں کی مناسب ریگولیشن کے ذریعے مختلف ڈسٹری بیوٹریوں میں پانی کی موثر تقسیم کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ یہاں کے شہریوں کو فوری مدد فراہم کی جا سکے۔ پرنسپل سکریٹری، پی ڈی ڈی نے میٹنگ کو UT میں بجلی کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کوئی بڑا بحران نہیں دیکھا گیا ہے کیونکہ جموں کے گرمی سے متاثرہ علاقوں میں ہماری مانگ کو پورا کرنے کے لیے 200 میگاواٹ کی اضافی سپلائی شامل کی گئی ہے۔مزید بتایا گیا کہ KPDCL کی جانب سے میٹر والے علاقوں میں تقریباً 21-24 گھنٹے اور غیر میٹر والے علاقوں میں 18-20 گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ جموں کے لیے، وہاں کی چلچلاتی گرمی کو دیکھتے ہوئے شیڈول کو ختم کر دیا گیا ہے۔ مزید کہا گیا کہ وہاں بجلی کی فراہمی کی صورتحال بہتر اور تسلی بخش ہے جہاں شکایات کی تعداد کم ہے۔اس موقع پر عوام الناس سے اپیل کی گئی کہ وہ ان سہولیات کے کسی بھی قسم کے غلط استعمال سے گریز کریں اور ڈپٹی کمشنرز/محکموں سے کہا گیا کہ وہ آن لائن بوسٹرز اور پانی کے دیگر غلط استعمال کے خلاف سخت کارروائی کریں۔میٹنگ میں چیئرمین JKWRRA، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، جل شکتی محکمہ، پرنسپل سیکریٹری، پاور؛ پرنسپل سیکرٹری، خزانہ، کمشنر سیکرٹری، ایچ اینڈ یو ڈی ڈی، ڈویڑنل کمشنر، کشمیر/جموں، ڈپٹی کمشنرز، کمشنر، جے ایم سی/ایس ایم سی، ایم ڈی جے پی ڈی سی ایل/ کے پی ڈی سی ایل/ جے جے ایم؛ آئی ایم ڈی اور ریموٹ سینسنگ کے ڈائریکٹرز اور جل شکتی جموں/کشمیر کے چیف انجینئرز کے علاوہ جل شکتی اور پی ڈی ڈی محکموں کے سینئر افسران۔آو¿ٹ سٹیشن افسران نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں