794

سیکورٹی اعتبار سے انتہائی اہمیت کی حامل200 کلومیٹر طویل مسافت والی جموں،پونچھ قومی شاہراہ پر4ٹنلوں کی تعمیر

700میٹر طویل نوشہرہ ٹنل اور2.79 کلومیٹر طویل سنگل ٹنل کی تعمیر کاکام مکمل
260 میٹر کنڈی اور 1.1 کلومیٹر لمبی بھمبر گلی ٹنل کی تعمیر کا کام بھی جاری ، فاصلہ تقریباً 40 کلومیٹر کم ہو جائےگا: سری نواسن
نیوزسروس

سری نگر :۶۱ ،مئی:جموں،پونچھ قومی شاہراہ144A پر بارڈر روڈز آرگنائزیشن کو ایک اور کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سرحدی علاقوں میں سڑکیں تعمیرکرنے والی تنظیم نے دعویٰ کیا کہ ” جموں،پونچھ قومی شاہراہ پر 2.79 کلومیٹر طویل سنگل سرنگ کے دونوں اطراف سے کھدائی مکمل کر لی گئی ہے اور سرنگ کے دونوں سرے آپس میں مل گئے ہیں“۔بارڈر روڈز آرگنائزیشن کے لیفٹیننٹ جنرل راگھو سری نواسن نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حکمت عملی کے لحاظ سے جموں پونچھ نیشنل ہائی وے انتہائی اہم ہے اور 200 کلومیٹر طویل راستے کی تعمیر مکمل ہونے سے جموں سے پونچھ کا فاصلہ تقریباً 40 کلومیٹر کم ہو جائے گا۔ راگھو سری نواسن نے اگلے چند برسوں میں اسٹریٹجک لحاظ سے اہم اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی امید ظاہر کی۔ پونچھ کو جموں کی اکھنور تحصیل سے جوڑنے والی اس شاہراہ پر4 سرنگیں ہیں۔ اس راستے کو گولڈن آرچ روڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ 4 میں سے2سرنگوں کے سرے ملا لئے گئے ہیں۔ اس سے قبل 28 جنوری کو 700میٹر طویل نوشہرہ ٹنل پر کھدائی کا کام شروع کیا گیا تھا۔ 260 میٹر کنڈی اور 1.1 کلومیٹر لمبی بھمبر گلی ٹنل کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔لیفٹیننٹ جنرل سری نواسن نے گزشتہ روز سنگل ٹنل کی افتتاحی تقریب کے دوران کہا، ”یہ ہم سب کے لیے ایک بہترین لمحہ ہے کیونکہ جموں ،پونچھ لنک روڈ تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اگلے چند برسوں میں مکمل ہونے کی امید ہے۔“ پاکستان کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا کہ ”جموں و کشمیر میں ملی ٹنٹوں کی حمایت کرنے والے پڑوسی ملک کی ’ناپاک سرگرمیوں‘ کے پیش نظر یہ سڑک حکمت عملی کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔“

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں