762

سرینگر پارلیمانی حلقہ میں38 فیصد کا’ ووٹرٹرن آو ٹ‘حوصلہ افزائ،عوام قابل تعریف:وزیر اعظم نریندر مودی

مابعد منسوخی 370 عوامی خواہشات فعال
ان لوگوں کو منہ توڑ جواب جنہوں نے دفعہ370 کو منسوخ کرنے کی مخالفت کی: وزیر داخلہ امت شاہ
نیوزسروس

سری نگر :۴۱ ،مئی:وزیر اعظم نریندر مودی نے سری نگر پارلیمانی حلقہ میں38 فیصد کے’ ووٹرٹرن آو¿ٹ‘کوحوصلہ افزاءقرار دیتے ہوئے اس حلقے کے عوام بالخصوص ووٹروں کی تعریف کی ۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاہے کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے نریندر مودی حکومت کے فیصلے سے جموں و کشمیر میں رائے شماری کے نتائج ظاہر ہو رہے ہیں اور اس سے جمہوریت پر لوگوں کا اعتماد بڑھا ہے۔قابل ذکر ہے کہ 13مئی 2024کو ڈالے گئے ووٹوں کی شرح لوک سبھا انتخابات2019 کی14.43 فیصد پولنگ سے دوگناسے بھی زیادہ ہے۔سماجی رابطہ گاہ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں،وزیر اعظم مودی نے کہاکہ میں خاص طور پر سری نگر پارلیمانی حلقے کے لوگوں کی حوصلہ افزاووٹر ٹرن آو¿ٹ کےلئے تعریف کرنا چاہوں گا، جو پہلے سے کہیں بہتر ہے۔انہوںنے آگے کہاکہ آرٹیکل 370 کی منسوخی نے لوگوں کی صلاحیتوں اور خواہشات کو مکمل اظہار تلاش کرنے کے قابل بنایا ہے، نچلی سطح پر ہو رہا ہے، یہ جموں و کشمیر کے لوگوں بالخصوص نوجوانوں کے لیے بہت اچھا ہے ۔اس دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کہا کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے نریندر مودی حکومت کے فیصلے سے جموں و کشمیر میں رائے شماری کے نتائج ظاہر ہو رہے ہیں اور اس سے جمہوریت پر لوگوں کا اعتماد بڑھا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ کا یہ تبصرہ سری نگر لوک سبھا حلقہ میں تقریباً 38 فیصد پولنگ کے ایک دن بعد آیا ہے جہاں عام انتخابات کے چوتھے مرحلے میں پولنگ ہوئی تھی۔سماجی رابطہ گاہ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ مودی حکومت کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ رائے شماری کے شرح فیصد میں بھی نتائج دکھا رہا ہے۔ اس نے جمہوریت پر لوگوں کے اعتماد کو بڑھایا ہے اور جموں و کشمیر میں اس کی جڑیں گہری ہوئی ہیں۔امت شاہ نے کہا کہ رائے شماری کے شرح فیصد میں اضافے کے ذریعے جموں و کشمیر کے لوگوں نے ان لوگوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے جنہوں نے دفعہ 370 کی شقوں کو منسوخ کرنے کی مخالفت کی اور اب بھی اس کی بحالی کی وکالت کر رہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں سری نگر میں38 فیصد ووٹ ڈالنے کی شرح کئی دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔2019 کے عام انتخابات میں12 کے مقابلے میںاس بار24 امیدوار میدان میں ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سری نگر میں ووٹر ٹرن آو¿ٹ2019 میں14.43 فیصد، 2014 میں25.86 فیصد، 2009 میں 25.55 فیصد، 2004 میں 18.57 فیصد، 1999 میں 11.93 فیصد، 1998 میں30.06 فیصد اور 1996 میں 40.94 فیصد تھا۔الیکشن کمیشن کے مطابق سری نگر، بڈگام، گاندربل، پلوامہ اور شوپیاں کے ووٹروں نے ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لیے انتخابی عمل میں اعتماد اور جوش کا مظاہرہ کیا۔چاڈورہ، گاندربل، کنگن، خان صاحب اور شوپیاں اسمبلی حلقوں میں45 فیصد سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں