847

قومی تعلیمی پالیسی2020 : نوجوانوں کو21ویں صدی کی علم پر مبنی

معیشت سے ابھرنے والے چیلنجز اور مواقع سے نمٹنے کےلئے تیار کرے گی : سروے
تمام 613 فعال ڈائٹس کو اگلے5 سالوں میں بہترین ڈائٹس میں اپ گریڈ کیا جائےگا
پی آئی بی

سرینگر، ۲۲جولائی / سال2020 میں شروع کی گئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) ایک پالیسی دستاویز ہے جو نہ صرف تعلیم پر ایس ڈی جی کے اہداف کا احاطہ کرتی ہے،بلکہ ہندوستان کے نوجوانوں کو 21ویں صدی کی علم پر مبنی معیشت سے ابھرنے والے چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے تیار کرتی ہے۔ اقتصادی سروے 2023-24 آج پارلیمنٹ میں خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے پیش کیا۔سروے میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں اسکولی تعلیم کا نظام، سرکاری اور نجی اسکولوں کے ساتھ، مختلف سماجی و اقتصادی پس منظر سے تعلق رکھنے والے تقریباً 26 کروڑ طلبا کی ضرورت کو پورا کرتا ہے اور قومی تعلیمی پالیسی2020، اعلیٰ معیار کی تعلیم کاایک ایسا تعلیمی نظام تشکیل دینے کے لیے، جس کی جڑیں ہندوستانی ثقافت میں ہوں اور اس میں ہندوستان کو عالمی علمی سپر پاور کے طور پر قائم کرنے کی صلاحیت ہو،تین سے اٹھارہ سال کی عمر کے تمام سیکھنے والوں کو ان تک رسائی فراہم کرنا چاہتا ہے۔پوشن بھی پڑھائی بھی:سروے میں ذکر کیا گیا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے رہنما خطوط کے مطابق، ‘پوشن بھی پڑھائی بھی’ (پی بی پی بی) مئی 2023 میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ ہندوستان کی ترقی میں مدد کرنے کے لیے ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم (ای سی سی ای) پروگرام ہے،جوآنگن واڑی مراکز میں دنیا کا سب سے بڑا، عالمگیر، اعلیٰ معیار کا قبل از اسکول نیٹ ورک ہے۔سروے نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پہلی بار، صفر سےتین سال کے لیے ابتدائی محرک کا حکومتی پروگرام کے ذریعے احاطہ کیا جا رہا ہے۔ پروگرام کے ذریعے، ہر بچے کو روزانہ کم از کم دو گھنٹے اعلیٰ معیار کی پری اسکول ہدایات فراہم کی جائیں گی۔ سروے میں مزیدکہاگیا کہ تمام ریاستیں کھیل پر مبنی، سرگرمی پر مبنی تعلیمی درس گاہ کے لیے قومی ای سی سی ای ٹاسک فورس کی سفارشات پر عمل کریں گی جو واضح طور پر صفر سےتین سال کے بچوں اور 3 سے 6 سال کے بچوں کے ترقیاتی سنگ میلوں کو نشانہ بنائے گی، جس میں دیویانگ بچوں کے لیے خصوصی تعاون شامل ہے۔آنگن واڑیوں کے ملک گیر ویب کو مستحکم کرنا:سروے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ عالمی شواہد پر غور کرتے ہوئے کہ 85 فیصد دماغی نشوونما 6 سال کی عمر تک حاصل ہو جاتی ہے، آنگن واڑی حیاتیاتی نظام ہمارے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ان کی بنیاد قائم کرنے کا ایک اہم رسائی کا مقام بن جاتا ہے۔ آنگن واڑیوں کے ذریعے پی بی پی بی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، بعد میں اعلیٰ معیار کے بنیادی ڈھانچے، کھیل کا سامان، اور اچھی تربیت یافتہ آنگن واڑی کارکنوں/ٹیچروں کے ساتھ مربوط کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں، تمام آنگن واڑی کارکنوں کو 40000 ماسٹر ٹرینرز کے ذریعے ای سی سی ای کے اصولوں پر تربیت دی جائے گی، جس میں سرگرمیاں، کھیل اور دیسی اور ڈی آئی وائی کھلونوں کا استعمال شامل ہوگا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جنوری 2024 تک، 3735 ریاستی سطح کے ماسٹر ٹرینرز کو 95 تربیتی پروگراموں کے ذریعے تربیت دی گئی ہے، جس میں 25 ریاستوں اور 182 اضلاع کا احاطہ کیا گیا ہے۔اسکولی تعلیم میں حکومت کی کچھ بڑی اسکیمیں/پہلیں جو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے اہداف اور پالیسیوں کو عملی جامہ پہنا رہی ہیں اور ان کی پیشرفت:سمگر شکشا ابھیان:نشٹھا، ایک مربوط اساتذہ کا آموزش کا پروگرام، جس میں ہر سطح پر اساتذہ کا احاطہ کیا گیا ہے۔ 126208 ماسٹر ٹرینرز نشٹھا ای سی سی ای میں تصدیق شدہ۔تمام 613 فعال تعلیم و تربیت کے ضلعی ادارے (ڈی آئی ای ٹیز)، اسکولی تعلیم اور اساتذہ کی تعلیم کی رہنمائی کرنے والے ضلعی سطح کے ادارے، اگلے پانچ سالوں میں ڈی آئی ای ٹیز آف ایکسی لینس میں اپ گریڈ کیے جائیں گے۔ اپ گریڈیشن کے اس پہلے دور میں (مالی سال 2024) نےملک بھر میں 125 ڈی آئی ای ٹیز کے لئے 92320.18 لاکھ روپئے کی رقم کی منظوری دی گئی۔ودیا پرویش، جو کہ 3 ماہ کا پلے پر مبنی ‘اسکول کی تیاری کا ماڈیول’ ہے تمام گریڈ-1 کے طلبا کے لیے پری اسکول کی تعلیم کے ساتھ یا اس کے بغیر اسے 36 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے نافذ کیا ہے۔اس کے تحت 2023-24 میں 8.46 لاکھ اسکولوں کے 1.13 کروڑ طلباءکا احاطہ کیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں