1,278

2014 تک عدم استحکام مختلف ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کی کارستانی ، بھاجپا40 ہزار ہلاکتوں پر وائٹ پیپر جاری کرے گی

دفعہ 370 ہمیشہ کےلئے دفن، واپس آنا خارج ازامکان
نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، کانگریس کی حکومت نہیں ہوگی،کیا راہل گاندھی 2جھنڈوں اور دفعہ 370 کی بحالی کی حمایت کرتے ہیں
مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے گا،وزیرداخلہ امت شاہ نے کیاپارٹی کا جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کا منشور جاری
نیوزسروس

سری نگر :۶، ستمبر: بھارتیہ جنتا پارٹی نے جمعہ کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں آئندہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کےلئے اپنے انتخابی منشور کی نقاب کشائی کی۔جموں و کشمیر بی جے پی کے سربراہ رویندر رینا اور پارٹی کے دیگر رہنما بھی اس تقریب میں موجود تھے۔اسے قبل مرکزی وزیرداخلہ کی آمد کے پیش نظر جموں میں سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے تھے ۔ جموں پہنچنے پر بھاجپا جموں وکشمیرکے صدر رویندر رینا ،مرکزی وزیر جتندرسنگھ اورمرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا پرتپاک انداز میں استقبال کیا ۔ جمعہ کو جموں میںجموں وکشمیرکیلئے مخصوص انتخابی منشور کی جاری کرتے ہوئے امت شاہ نے کہاکہ آزادی کے بعد سے، جموں و کشمیر کا مسئلہ ہماری پارٹی کے لئے اہم رہا ہے، اور ہم نے ہمیشہ اس خطے کو ہندوستان کےساتھ رکھنے کی کوشش کی ہے۔انہوںنے کہاکہ پنڈت پریم ناتھ ڈوگرا کی جدوجہد سے لے کر شیاما پرساد مکھرجی کی قربانی تک، اس جدوجہد کو پہلے جن سنگھ اور پھر بی جے پی نے آگے بڑھایا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جموں و کشمیر ہمیشہ سے ہندوستان کا حصہ رہا ہے اور رہے گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ خطے میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے دیرینہ مسائل پر بھی توجہ دی اور کہا کہ جموں و کشمیر کو 2014 تک مختلف ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کے ذریعے عدم استحکام کا سامنا رہا۔انہوں نے کہاکہ دیگر تمام حکومتوں نے جموں و کشمیر کے حالات سے نمٹنے کے لیے خوشامد کی سیاست کی۔ تاہم، جب بھی ہندوستان اور جموں و کشمیر کی تاریخ لکھی جائے گی،2014 اور 2024 کے درمیان کا عرصہ سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا۔نیشنل کانفرنس کے منشور اور اس کی اتحادی کانگریس کی طرف سے خاموش حمایت کو نشانہ بناتے ہوئے، امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ دفعہ 370اب ایک تاریخ ہے، یہ کبھی واپس نہیں آئے گا، اور ہم اسے ہونے نہیں دیں گے۔انہوںنے مزید کہاکہ آرٹیکل 370وہ چیز تھی جس نے نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہتھیار اور پتھر دیئے۔اسے قبل نئی دہلی سے جموں روانہ ہوتے وقت مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے کہاکہ دہشت گردی سے سیاحتی مقام تک جموں و کشمیر امن کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔انہوںنے سماجی رابط گاہ ایکس پرایک پوسٹ میں لکھاکہ جموں و کشمیر مودی حکومت کے تحت امن اور ترقی کے ایک نئے دور کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ تعلیمی اور معاشی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ یہ خطہ دہشت گردی کے مرکز سے ایک سیاحتی مقام میں تبدیل ہو گیا ہے۔اپنے انتخابی منشور میں آرٹیکل 370 کی بحالی کے وعدے پر نیشنل کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ آرٹیکل 370 ہمیشہ کےلئے دفن ہو گیا ہے اور بی جے پی اس کی بحالی کی کوششوں کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر میں 40ہزار ہلاکتوں پر ایک وائٹ پیپربھی جاری کرے گی اور انتخابات کے بعد ذمہ داری بھی طے کرے گی۔ جموں وکشمیرمیں انتخابی منشور جاری کرنے کے موقعہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ میں این سی کے ایجنڈے ،منشور سے گزر چکا ہوں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو بحال کرے گی۔ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ آرٹیکل 370 ہمیشہ کے لیے دفن ہو چکا ہے اور یہ واپس نہیں آئے گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ ہم گزشتہ تین دہائیوں میں جموں و کشمیر میں ہونے والی 40ہزار ہلاکتوں پر ایک وائٹ پیپر جاری کریں گے اور ذمہ داری کا تعین بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ سے جموں و کشمیر کا یونین آف انڈیا کے ساتھ انضمام چاہتی ہے۔ 2014 تک، جموں و کشمیر علیحدگی پسندی اور دہشت گردی سے دوچار تھا۔ ہم نے جموں و کشمیر میں حریت کی حمایت یافتہ حکومتیں بھی دیکھی ہیں۔امت شاہ نے کہاکہ 2014کے بعد، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں امن اور خوشحالی کا ایک نیا باب شروع ہوا۔انہوں نے کہا کہ یہ 5،اگست 2019 کو کوششوں اور تاریخی فیصلے کی وجہ سے ہے اور آج آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35A اب ہمارے آئین کی پارٹی نہیں ہے۔کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی پر طنز کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ راہل گاندھی کو یہ بتانا ہوگا کہ آیا وہ اور ان کی پارٹی این سی کے منشور کی حمایت کرتی ہے جس میں دفعہ 370 کی بحالی، پتھراو¿ کرنے والوں اور علیحدگی پسندی کو فروغ دینے میں ملوث قیدیوں کی رہائی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ امت شاہ نے این سی کو یہ بھی ہمت دی کہ کوئی طاقت گوجروں اور بکروالوں کے ریزرویشن کو چھو نہیں سکتی۔مرکزی وزیرداخلہ کاکہناتھاکہ میں راہول سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ اور ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی کا احیاءچاہتی ہے؟ کیا راہل 2جھنڈوں اور دفعہ 370 کی بحالی کی حمایت کرتے ہیں؟ وہ جواب نہیں دیں گے۔ لیکن میں یہاں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ راہل گاندھی ،نیشنل کانفرنس کے منشور کی حمایت میں ہیں۔امت شاہ نے کہاکہ جموں و کشمیر کو ریاستی حیثیت کی بحالی کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہمیں نے بطور وزیر داخلہ ایوان کے فلور پر وعدہ کیا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے بعد مناسب وقت پر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔ ایسی چیز کا مطالبہ کیوں کیا جائے جو پہلے ہی قبول ہو چکی ہو؟ پاکستان کے ساتھ بات چیت کے امکان پرامت شاہ نے کہا کہ مذاکرات اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان دہشت گردی بند نہیں کرتا ہم پاکستان سے نہیں کشمیر کے نوجوانوں سے بات کریں گے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا پاکستان کے ساتھ تجارت شروع کی جا سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ تجارت دہشت گردی کی بنیاد رکھتی ہے۔ اس لیے جب تک دہشت گردی نہیں ہوتی پاکستان کے ساتھ تجارت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔اتحاد کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ تین خاندانوں: مفتیوں، عبداللہوں اور گاندھیوں کے علاوہ، بی جے پی آپشن کھلے رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک بات یقینی ہے کہ جموں و کشمیر میں این سی، پی ڈی پی، کانگریس کی حکومت نہیں ہوگی۔دریں اثنا وزیر داخلہ کے دورے کے پیش نظر جموں میں اور اس کے گرد و پیش سیکورٹی کے کڑی انتظامات کئے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ دو مقامات پر کثیر سطحی حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں جن میں بی جے پی کی طرف سے چنی علاقے میں ایک ہوٹل میں قائم میڈیا سینٹر بھی شامل ہے۔بتادیں کہ جموں وکشمیر میں تین مرحلوں پر محیط اسمبلی انتخابات کی پولنگ 18 ستمبر کو جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے کی پولنگ بالترتیب 25ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہوگی جبکہ 8اکتوبرکو ووٹوںکی گنتی کے بعدنتائج کااعلان کیاجائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں