10 سال بعد اب مختلف طبقات کے
لوگوں سے جھوٹے وعدے :کانگریس
نیوزسروس
سری نگر :۶، ستمبر: کانگریس نے بی جے پی انتخابی منشور کو’جملہ پتر‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ10 سال بعد، بی جے پی اب مختلف طبقات کے لوگوں سے جھوٹے وعدے کر رہی ہے جنہیں انہوں نے بھاری ٹیکسوں، سمارٹ میٹروں، بے مثال بے روزگاری اور قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کے نیچے کچل دیا۔جموں وکشمیر پردیش کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی 2014 سے اور 2018 سے براہ راست گورنر اور لیفٹیننٹ گورنر راج کے ذریعے جموں و کشمیر پر حکومت کر رہی ہے لیکن ان میں سے کوئی بھی اقدام نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کے بارے میں سوچا گیا بلکہ لوگوں پر بھاری ٹیکس عائد کیا گیا، ہر طرح کی فیسوں، ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں میں ترمیم اور اضافہ کیا گیا۔ عام استعمال کی تمام اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا، بھرتیوں میں کئی گھپلے ہوئے اور بے روزگاروں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ یومیہ اجرت کی ضرورت پر مبنی، NHM، REJ، NYC، CIC آپریٹرز اور اس طرح کے دیگر زمروں کے ملازمین اور کارکنان سڑکوں پر احتجاج کر رہے تھے اور انہیں پچھلی NC-کانگریس حکومتوں کے گناہ قرار دیا گیا تھا اور اب بی جے پی ایسے تمام زمروں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے اور یہ ہیں۔ صرف جملے جو بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد کبھی پورے نہیں ہوئے جیسا کہ 2014 کے انتخابات کے وعدوں کے ساتھ ہوا تھا۔سب سے بڑی بات یہ ہے کہ بی جے پی ریاستی حیثیت کے بارے میں غیر پابند ہے پانچ سال سے زیادہ کے بعد اسے پوری آبادی بالخصوص ڈوگرہ لوگوں کی خواہشات کے خلاف من مانی طریقے سے نیچے کر دیا گیا اور بی جے پی کو یو ٹی کی تشکیل کے بعد کامیابیوں کی وضاحت کرنی چاہیے۔