747

سوچھ بھارت مشن 21 ویں صدی کی سب سے بڑی اور کامیاب عوامی تحریک:وزیر اعظم نریندر مودی

بڑے پیمانے پر عوامی شرکت کے باعث خوشحالی کی نئی راہ
سوچھ بھارت مشن اور AMRUT-2.0 مشن کے تحت تقریباً 10ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح
نیوزسروس

سری نگر:۲ ،اکتوبر: وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز سوچھ بھارت مشن کو 21 ویں صدی کی سب سے بڑی اور کامیاب عوامی تحریک قرار دیتے ہوئے، صحت عامہ اور فلاح و بہبود پر اس کے اثرات پر زور دیا۔سوچھ بھارت مشن کے 10 سال مکمل ہونے پرنئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بڑے پیمانے پر شرکت نے مہم کو ہندوستان کے لیے خوشحالی کی نئی راہ میں تبدیل کر دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ سیوا پکھواڑاکے دوران صرف 15 دنوں میں منعقد کیے گئے27 لاکھ سے زیادہ پروگراموں میں288 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ وزرائے اعلیٰ، وزرائ اور دیگر نمائندوں نے اس قومی کوشش میں کلیدی کردار ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ مسلسل کوششیں ہی ایک صاف ہندوستان کا باعث بن سکتی ہیں۔تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے سوچھ بھارت اور AMRUT-2.0 مشن کے تحت تقریباً 10ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جس میں کئی ریاستوں میں پانی اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس شامل ہیں۔مودی نے صفائی مہم کی دیرپا وراثت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جب لوگ1000 سال بعد بھی 21ویں صدی کے ہندوستان کے بارے میں بات کریں گے، تو وہ یقینی طور پر سوچھ بھارت مشن کو یاد کریں گے۔وزیراعظم نے بنیادی صفائی کو نظر انداز کرنے پر سابقہ حکومتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کبھی بھی گندگی اور بیت الخلاءکی کمی کو قومی مسئلہ نہیں سمجھا۔ یہ ایسا ہی تھا جیسے انہوں نے گندگی کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جنہوں نے مہاتما گاندھی کو اپنے سیاسی فائدے اور ووٹ بینک کے لیے استعمال کیا وہ اب ان کی دلچسپی کے موضوع کو بھول چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گندگی اور بیت الخلاءکی کمی کو کبھی قومی مسئلہ نہیں سمجھا گیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اس کے نتیجے میں معاشرے میں اس کے بارے میں کوئی بحث نہیں ہوئی اور صفائی کا فقدان زندگی کا حصہ بن گیا۔ انہوں نے لال قلعہ کی فصیل سے یہ مسئلہ اٹھانے کے بعد تنقید کا سامنا کرنا بھی یاد کیا۔وزیراعظم کا پہلا کام عام آدمی کی زندگی کو آسان بنانا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں نے بیت الخلاءاور سینیٹری پیڈز کے بارے میں بات کی، اور آج، ہم نتائج دیکھ رہے ہیں۔وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایک دہائی قبل 60 فیصد سے زیادہ آبادی کو کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور کیا گیا تھا، جسے انہوں نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلی برادریوں کی توہین اور خواتین کے لیے تکلیف کا ایک بڑا ذریعہ قرار دیا۔وزیر اعظم مودی نے بیت الخلاءکی کمی کی وجہ سے ماو¿ں، بہنوں اور بیٹیوں کی تکالیف کو نوٹ کیا اور ان کی صحت اور حفاظت کو لاحق خطرات کی بھی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ کھلے میں رفع حاجت سے پیدا ہونے والی گندگی نے بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور یہ بچوں کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔انہوں نے ان مطالعات اور رپورٹوں کا بھی حوالہ دیا جو مشن کے مثبت نتائج کو واضح کرتی ہیں۔وزیر اعظم نے صفائی کے کارکنوں کے تئیں رویوں میں تبدیلی کو بھی نوٹ کیا، یہ کہتے ہوئے کہ سوچھ بھارت مشن نے انہیں عزت اور فخر پہنچایا ہے۔انہوںنے کہاکہ صفائی صرف ایک دن کا کام نہیں ہے بلکہ زندگی بھر کی قدر ہے۔وزیر اعظم نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ صفائی کی قدر کو نسل در نسل منتقل کریں اور اپنے اردگرد کے ساتھ عبادت گاہوں کی طرح ہی خیال رکھیں۔مودی نے اس بات پر زور دیا کہ پانی اور صفائی ستھرائی کے شعبے میں بہت سے نئے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں، چاہے وہ دولت کی بربادی، فضلہ کو جمع کرنے اور اس کی نقل و حمل، پانی کا دوبارہ استعمال اور ری سائیکلنگ ہو۔انہوں نے کہاکہ سوچھ بھارت مشن نے ہندوستان میں گردشی معیشت کو ایک اہم فروغ دیا ہے۔، وزیر اعظم نے کہا کہ گھرانوں سے پیدا ہونے والے فضلہ کو اب قیمتی وسائل میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس مشن نے ان پر لوگوں کی حقیقی توانائی اور صلاحیت کو ظاہر کیا ہے۔مودی نے کہا کہ ملک کو معلوم ہونا چاہئے کہ لاکھوں لوگ ہیں جنہوں نے اس مشن کو کامیاب بنانے کے لئے اپنا پیسہ اور قیمتی وقت عطیہ کیا حالانکہ ان کے چہرے کبھی ٹی وی پر نہیں دکھائے گئے اور نہ ہی ان کے نام اخبار میں شائع ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ سنگل یوز پلاسٹک کی پیداوار میں شامل صنعتوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہاتھ ملانے اور اس اقدام کی حمایت کی۔انہوں نے اس اقدام کی حمایت کرنے والی سیاسی جماعتوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مجھ پر تنقید کرنے سے محروم رہے ہوں گے لیکن اب جب میں نے اس کا ذکر کیا ہے تو وہ تنقید شروع کر سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں