1,347

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی میٹنگ

سلامتی نقشہ راہ2025پر غوروخوض
دراندازی کی کوششوں،اسلحہ ومنشیات اسمگلنگ اور ملی ٹنسی سرگرمیوںکااحاطہ
نیوز سروس

سری نگر:۹۱،دسمبر :مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعرات کونئی دہلی میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ستمبر-اکتوبر 2024کے اسمبلی انتخابات اور منتخب حکومت کی تشکیل کے بعد مرکزی وزیرداخلہ کی زیرصدارت جموں وکشمیرکی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے پہلی میٹنگ ہوئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوول ، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی ، نیم فوجی دستوں کے حکام، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری اتل ڈلو، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نلین پربھات ، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ امت شاہ نے امن و امان کی فضا کو قائم رکھنے اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی سیکورٹی فورسز کو ہدایت دی ۔ میٹنگ میں وزیر داخلہ کو سیکورٹی حکام نے جموں و کشمیر میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی جانکاری دینے کے علاوہ سرحد پار سے دراندازی کی کوششوں اور ملی ٹنسی سرگرمیوں پربھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ امیت شاہ نے تشدد سے پاک رکھنے اور قانون کی حکمرانی کو نمایاں طور پر بحال کرنے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں اور مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کی انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا جائے تاکہ ملی ٹنٹوں کا خوف نہ ہو۔ انہوں نے سیکورٹی گرڈ کے کام کاج کا جائزہ لیا ۔ وزیر داخلہ نے کشمیر میں جاری پرامن صورتحال اور مقامی دہشت گردوں کی بھرتی کے اب تک کے سب سے کم گراف پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے ہموار اور پرامن انعقاد کے لئے سیکورٹی ایجنسیوں کی بھی ستائش کی جس میں لوگوں کی ریکارڈ شرکت دیکھنے میں آئی۔ نئی دہلی میں ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے2025 کے سیکورٹی روڈ میپ پر تفصیلی بات چیت کی۔جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے چھٹکے ہوئے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔20 اکتوبر کو وسطی کشمیر میں ایک دہشت گردانہ حملے میں7 افراد مارے گئے تھے۔ذرائع نے مزید کہا کہ شاہ کی میٹنگ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات اور آنے والے دنوں میں اس طرح کے حملوں کو روکنے کے حوالے سے ممکنہ اقدامات پر غور کیا جائے گا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق2019 میں جموں و کشمیر میں 142 دہشت گرد مارے گئے اور اس سال اب تک یہ تعداد 45 کے قریب ہے۔جموں وکشمیر میں سال2019 میں50 شہری مارے گئے تھے، جب کہ اس سال نومبر کے پہلے ہفتے تک یہ تعداد14تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں