1,479

جموں اور کشمیرکے درمیان 111 کلومیٹر نئی ریلوے لائن

کشمیرریل بہت جلد
97 کلومیٹر سرنگوں اور 6 کلومیٹر پلوں پر مشتمل :وزیرریلوے
نیوزسروس

سری نگر :۱۱، جنوری:ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے اعلان کیا ہے کہ جموں ا ور کشمیر وادی کے درمیان ایک طویل عرصے سے چلائی جانے والی ٹرین سروس بہت جلد شروع ہو جائے گی۔چنئی میں انٹیگرل کوچ فیکٹری (ICF) میں امرت بھارت ٹرین کے نئے کوچوں اور دیگر پروجیکٹوں کے معائنہ کے دوران پروجیکٹ کے بارے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ یہ قوم کا ایک اہم خواب تھا، ایک نئی ریلوے لائن جو جموں اور کشمیر کو جوڑتی ہے جس میں بہت زیادہ پیچیدگیاں شامل ہیں۔ 111 کلومیٹر ریلوے لائن میں سے 97 کلومیٹر سرنگوں اور 6 کلومیٹر پلوں پر مشتمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نئے ریلوے روٹ کی تعمیر کا شاندار منصوبہ انجینئرنگ کی مہارت اور عزم کا ثبوت ہے، جو اہم جغرافیائی اور موسمی چیلنجوں پر قابو پاتا ہے۔ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے مزید کہا کہ یہ ایک انتہائی پیچیدہ پروجیکٹ ہے اور اس کا خواب اب پورا ہوگیا ہے۔انہوںنے کہاکہ کام مکمل ہو چکا ہے اور سی آر ایس کا معائنہ کیا جا چکا ہے۔ رپورٹ موصول ہونے کے بعد، ہم ٹرین سروس شروع کر دیں گے۔ریلوے وزیر نے بتایا کہ ایک نئی وندے بھارت ٹرین بھی خاص طور پر اس مقصد کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ چونکہ درجہ حرارت منفی10 یامنفی 20 ڈگری تک گر سکتا ہے، اس لیے الیکٹریکل لائنز، الیکٹرانکس، اور ٹرین کا پہیوں سے تعلق جیسے عوامل متاثر ہوتے ہیں۔ وزیرریلوے اشونی ویشنو نے کہاکہ ان چیلنجوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے نئے وندے بھارت کو ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور ہندوستان کا یہ خواب جلد ہی حقیقت بن جائے گا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ 8 اور 9 جنوری کو کمشنر آف ریلوے سیفٹی (CRS) کے معائنہ کے دوران اودھم پور،سری نگر،بارہمولہ ریل لنک (USBRL) کے کٹرا،بانہال ریلوے سیکشن پر ایک تسلی بخش رفتار کی آزمائش کی گئی۔کٹرا،بانہال سیکشن یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ میں ایک اہم کڑی ہے، جو جموں کے علاقے اور وادی کشمیر کے درمیان فرق کو ختم کرتا ہے۔ اپنی پیچیدہ ٹپوگرافی اور انجینئرنگ کے عجائبات کے لیے جانا جاتا ہے، اس حصے میں چناب پل،جوکئی جدید ترین سرنگوں اور جدید ترین حفاظتی خصوصیات کے ساتھ دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں