1,511

گست 2019میں آرٹیکل370 کی منسوخی کے تاریخی فیصلے سے نسلوں کی اُمنگوں کونئے پنکھ ملے

جموں وکشمیرمیںعلیحدگی کی آئینی دیواریںزمین بوس
اب تبدیلی کی ہوائیں امن اور ترقی لے کر آئی ہیں، اب یہ خطہ تنازعہ کا علاقہ نہیں:نائب صدرجگدیپ دھنکھر
نیوزسروس

سری نگر: ۵۱،فروری:نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے ہفتہ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ370 کی منسوخی ایک تاریخی فیصلہ تھا۔انہوںنے کہاکہ اس کے بعد ایک نئے سفر کا آغاز ہوا جس کےساتھ اس خطے کو اب تنازعہ کا علاقہ نہیں سمجھا جاتا اور اس کے لوگوں کی امیدیں بلند ہوتی جارہی ہیں۔بی جے پی کے نظریہ ساز شیاما پرساد مکھرجی کے ایک واضح حوالہ میں،جگدیپ دھنکھر شیاما پرساد مکھرجی نے کہا کہ نے ایک بار ’ایک دیش میں ایک نشان، ایک ودھان، ایک پردھان‘ کا مطالبہ کیا تھا اور یہ خواب آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پورا ہو گیا ہے جس نے جموں وکشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا تھا۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے کٹرہ میں واقع شری ماتا ویشنو دیوی یونیورسٹی کے10ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی اور انفرادی مفادات پر قومی مفاد کی اولین اہمیت پر زور دیا۔دھنکھر نے زور دے کر کہا کہ قوم پرستی ہر ہندوستانی کی متحد شناخت ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارا اولین فرض ہے کہ قوم پرستی کو سب سے بڑھ کر برقرار رکھا جائے، چاہے حالات کچھ بھی ہوں ۔نائب صدرنے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی ترقی کے راستے کی تعریف کی، گزشتہ دہائی میں ملک کی ترقی کا سہرا قیادت کو دیا۔اس تقریب میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے شرکت کی۔آرٹیکل 370 کی تنسیخ پر روشنی ڈالتے ہوئے، نائب صدر نے اسے ایک تاریخی فیصلہ کے طور پر بیان کیا، اور اس بات کا اعادہ کیا کہ اس شق کا مطلب ہمیشہ عارضی ہونا تھا۔انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر میں 2019 میں آرٹیکل 370 کی تاریخی منسوخی کے بعد ایک نئے سفر کا آغاز ہوا جس کے ساتھ مقدس خطہ کو اب تنازعہ کا علاقہ نہیں سمجھا جاتا اور اس کے لوگوں کی امیدیں بلند ہوتی جارہی ہیں۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے بی جے پی کے نظریہ ساز شیاما پرساد مکھرجی کے ایک واضح حوالہ میں کہا کہ مٹی کے ایک عظیم فرزند نے ایک بار ’ایک دیش میں ایک نشان، ایک ودھان، ایک پردھان‘ کا مطالبہ کیا تھا اور یہ خواب آرٹیکل370 کی منسوخی کے بعد پورا ہو گیا ہے جس نے جموں اور کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا تھا۔نائب صدر نے کہا، ”جہاں کبھی بد نظمی تھی، اب ہم حقیقی نظم و ضبط اور استحکام کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ نسلوں کی امنگوں کو اس وقت پنکھ ملے جب 2019 میں آرٹیکل370 کی تاریخی منسوخی کے ساتھ علیحدگی کی آئینی دیواریں گر گئیں۔ نائب صدرکاکہناتھاکہ آرٹیکل 370 آئین کا ایک عارضی آرٹیکل تھا۔انہوں نے کہا کہ آئین کے معمار بی آر امبیڈکر نے آرٹیکل 370 کے علاوہ تمام آرٹیکلز کا مسودہ تیار کیا۔نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے حاضرین سے مخاطب ہوکرکہاکہ میں آپ سے اس پس منظر کو جاننے کے لیے تاریخی تناظر میں جانے کی گزارش کروں گا کہ اس نے کیوں انکار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی سیاسی فضا کے ایک اور زبردست دیو سردار ولبھ بھائی پٹیل نے ریاست جموں و کشمیر کو چھوڑ کر جسمانی ریاستوں کو ضم کرنے کا کام اپنے اوپر لے لیا۔نائب صدرکاکہناتھاکہ اب تبدیلی کی ہوائیں امن اور ترقی لے کر آئی ہیں۔ دھنکھر نے کہا کہ ایک دیش میں ایک نشان، ایک ودھان، ایک پردھان کےلئے مٹی کے ایک عظیم فرزند کا مطالبہ تھا اور وہ پورا ہو گیا ہے۔یہ بتاتے ہوئے کہ وہ پہلی بار 1980 کی دہائی کے اوائل میں جموں و کشمیر آئے تھے جب انہوں نے اپنے خاندان کے ساتھ گلمرگ، سونمرگ اور دیگر مقامات کا دورہ کیا تھا، نائب صدر نے کہاکہ دوسرا دورہ ایک بہت تکلیف دہ تجربہ تھا۔ انہوںنے کہاکہ میں1989 میں پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوا تھا۔ میں وزراءکی کونسل کا رکن بن کر سری نگر آیا تھا۔ ہم نے سری نگر کی سڑکوں پر درجنوں لوگ بھی نہیں دیکھے اور منظر ایک اداسی کا تھا۔نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے کہاکہ دیکھو اب ہم کہاں ہیں۔ راجیہ سبھا میں یہ میرے لیے ایک شاندار لمحہ تھا جب یہ اعلان کیا گیا کہ جموں و کشمیر میں 2کروڑ سے زیادہ سیاح آئے ہیں۔ دھنکھر نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر، جس میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران 35سالوں میں سب سے زیادہ ووٹر ٹرن آو¿ٹ تھا، وادی میں ووٹروں کی شرکت میں30 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔ انہوںنے کہاکہ ’جمہوریت کو اپنی حقیقی آواز، اس کی حقیقی گونج مل گئی ہے۔ یہ خطہ اب تنازعات کی کہانی نہیں رہا۔ نئے کشمیر میں سرمایہ کاری کی ہر تجویز صرف سرمائے کے بارے میں نہیں ہے، یہ اعتماد کی بحالی، ایمان کے بدلے کے بارے میں ہے۔انہوںنے کہاکہ تبدیلی ناقابل فہم نہیں ہے۔ یہ قابل ادراک ہے،تاثر بدل گیا ہے، زمینی حقیقت بدل رہی ہے، لوگوں کی امیدیں بڑھ رہی ہیں۔نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے کہاکہصرف دو سالوں میں جموں و کشمیر کو 65ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں، جو خطے میں مضبوط اقتصادی دلچسپی کا اشارہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں