1,074

سری لنکا کرکٹرمرلی دھرن کی کمپنی سرمایہ کاری سے دستبردار

انڈسٹریل اسٹیٹ بھاگ تھلیII کٹھوعہ میں 206 کنال زمین الاٹ
سالانہ فی کنال پریمیم 6ہزارپر 40 سال کےلئے سالانہ لیز پر دی گئی تھی
نیوز سروس
سری نگر: ۰۱،مارچ:سری لنکا کے سابق کرکٹر متھیا مرلی دھرن کی مشروبات کے مصنوعات بنانے والی کمپنی کو جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کےلئے زمین الاٹ کئے جانے پر جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد، کمپنی جموں وکشمیرمیں سرمایہ کاری سے دستبردار ہونے جا رہی ہے۔جموں کشمیر حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں نے تصدیق کی کہ مرلی دھرن کی کمپنی زمین کی الاٹمنٹ پر جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد دستبردار ہونے جا رہی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ، کمپنی نے دستبرداری سے متعلق درخواست دی ہے۔مرلی دھرن کی کمپنی سیلون بیوریجز کین پرائیویٹ لمیٹڈ جو مشروبات کو بھرنے کےلئے کین تیار کرتی ہے، کو جموں صوبے کے کٹھوعہ ضلع میں انڈسٹریل اسٹیٹ بھاگ تھلیII میں 206 کنال زمین الاٹ کی گئی تھی۔ الاٹمنٹ کی منظوری جون 2024 میں اپیکس لیول لینڈ الاٹمنٹ کمیٹی نے دی تھی جس کی سربراہی جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری اتل دلو کر رہے ہیں۔ یہ زمین کمپنی کو 40 سال کے لئے 8 لاکھ روپے فی کنال کے پریمیم پر 6000 روپے سالانہ لیز پر دی گئی ہے۔یہ منظوری جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی طرف سے نئی صنعتی اور زمینی پالیسی کے نفاذ کے بعد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کا حصہ تھی جس نے جموں و کشمیر میں بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے دروازے کھول دیے۔بجٹ اجلاس کے دوران زمین کی الاٹمنٹ کی جموں و کشمیر اسمبلی میں حکمراں اتحاد نیشنل کانفرنس اور اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی کے قانون سازوں نے مخالفت کی اور سوال کیا۔کولگام کے کمیونسٹ قانون ساز محمد یوسف تاریگامی، کانگریس کے رکن اسمبلی غلام احمد میر اور راجیو جسروتیا نے اسمبلی میں سری لنکن کرکٹر کو اس زمین کی الاٹمنٹ کی مخالفت کی۔ تاریگامی نے الزام لگایا کہ یہ زمین کمپنی کو مفت الاٹ کی گئی تھی۔ اس کے جواب میں عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت نے کہا تھا کہ وہ اس پر غور کرے گی کیونکہ اسے اس معاہدے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں