1,670

تجارتی مذاکرات ممکنہ جوہری جنگ کو روکنے کی سبیل ثابت :امریکی صدر ٹرمپ

جنگ بندی کیلئے ثالثی پر فخر
کہادونوں ملک جنگ لڑرہے ہوں تو تجارتی معاہدہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہوگی
نیوزمانٹرینگ
سری نگر :۱۳، مئی:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دشمنی کے خاتمے کے لئے ثالثی کا سہرا اپنے سرلیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی انتظامیہ کے تجارتی مذاکرات نے ممکنہ طور پر دونوں ممالک کے درمیان جوہری جنگ کو روکا ہے۔ نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران،امریکی صدر ٹرمپ نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد کشیدگی میں اضافہ اور آپریشن سندور کے ذریعے ہندوستان کے جوابی ردعمل کے بعد حالیہ ہندوپاک جنگ بندی میں امریکی کردار پر بحث کو دوبارہ شروع کرتے ہوئے، فوجی تنازعہ کے بجائے تجارت کے ذریعے امن حاصل کرنے پر فخر کا اظہار کیا۔امریکی صدرنے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ جس معاہدے پر مجھے سب سے زیادہ فخر ہے وہ یہ ہے کہ ہم بھارت کےساتھ ڈیل کر رہے ہیں، ہم پاکستان کے ساتھ ڈیل کر رہے ہیں، اور ہم گولیوں کے مقابلے تجارت کے ذریعے ممکنہ طور پر ایٹمی جنگ کو روکنے کے قابل تھے۔ٹرمپ نے نامہ نگاروں سے مخاطب ہوکرکہاکہ آپ جانتے ہیں، عام طور پر وہ گولیوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ ہم اسے تجارت کے ذریعے کرتے ہیں۔ تو مجھے اس پر بہت فخر ہے۔انہوں نے کہاکہ اس پر کوئی بات نہیں کرتا۔ لیکن ہمارے ہاں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک بہت ہی خطرناک ممکنہ جنگ چل رہی تھی۔ اور اب، اگر آپ دیکھیں تو وہ ٹھیک کر رہے ہیں۔ڈونالڈ ٹرمپ نے مزید دعویٰ کیا کہ امریکا بھارت کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب ہے، پاکستان کے نمائندے اگلے ہفتے امریکا کا دورہ کریں گے۔امریکی صدر کاکہناتھاکہ اگلے ہفتے پاکستانی نمائندے آرہے ہیں۔ ہم بھارت کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بہت قریب ہیں اور اگر وہ ایک دوسرے کے ساتھ جنگ لڑ رہے ہوں تو مجھے ان کےساتھ معاہدہ کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہوگی۔ اس سے پہلے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ دشمنی کے خاتمے کے بارے میں کسی سمجھوتے کا باضابطہ اعلان کرتا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مکمل اور فوری جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ امریکا نے ثالث کے طور پر کلیدی کردار ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں