1,802

ہندوستان جوہری بلیک میلنگ کے آگے کبھی نہیں جھکے گا : وزیر خارجہ ایس جے شنکر

ملک کے مفادات کا تحفظ سب سے زیادہ مقدم
دہشت گردی کےخلاف ہندوستان کی زیرو ٹالرینس آج اسکے اقدامات سے ظاہر
نیوزمانٹرینگ
سری نگر :۱۳، مئی:اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک کے مفادات کا تحفظ سب سے اہم ہے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کبھی بھی جوہری بلیک میلنگ کی کسی بھی شکل کا شکار نہیں ہوگا۔گجرات کے وڈودرا میں پارول یونیورسٹی میں غیر ملکی قومی طلباءکے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ دہشت گردی کے لیے نئی دہلی کی زیرو ٹالرینس آج اپنے اقدامات سے ظاہر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جوہری بلیک میلنگ کے آگے کبھی نہیں جھکیں گے۔ انہوںنے مزیدکہاکہ ہندوستان کے قومی مفادات میں جو بھی فیصلے لینے ہیں ،وہ لئے گئے ہیں اور لیتے رہیں گے۔ ایس جے شنکر نے جموں و کشمیر میں اپریل کے پہلگام دہشت گردانہ حملے کو، جس میں ایک نیپالی شہری سمیت 26 افراد کی جانیں گئیں، کو جموں و کشمیر کی سیاحتی معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش اور مذہبی انتشار کے بیج بونے کی ایک بری خواہش قرار دیا۔وزیرخارجہ نے کہاکہ حال ہی میں، ہم نے جموں و کشمیر کی سیاحت کی معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش دیکھی اور مذہبی نفرت کی خواہش کو ختم کرنے کی ضرورت کو دیکھا۔ مثالی ردعمل، جو دیا گیا تھا۔انہوںنے کہاکہ یہ ضروری ہے کہ جو لوگ دہشت گردی کو اسپانسر کرتے ہیں، ان کی پرورش کرتے ہیں اور اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں، انہیں اس کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑتی ہے ۔وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہاکہ وقت بدل گیا ہے، اور ہمارا عزم اب بہت مضبوط ہے۔ دہشت گردی کے مراکز اب محفوظ نہیں رہے ہیں۔جئے شکرنے کہاکہ دہشت گردی کےخلاف ہندوستان کی زیرو ٹالرینس آج اس کے اقدامات سے ظاہر ہوئی ہے۔گلوبل ساو¿تھ کے مسائل پر مزید زور دیتے ہوئے،وزیرخارجہ نے کہاکہ دنیا کو درپیش دیگر اہم چیلنجز بھی ہیں، خاص طور پر گلوبل ساو¿تھ کے ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو۔ ہم سب کو کووڈ19 وبائی مرض کے دوران احساس ہوا کہ ہماری صحت کی سلامتی دوسروں پر کتنی منحصر ہے۔ انہوںنے کہاکہ یوکرین کے تنازعہ نے توانائی کی سلامتی کے خطرے کو گھر میں لایا۔ کھادوں کی کمی اور غذائی قلت نے بہت سے اقتصادیات پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ایس جئے شنکرنے مزید متنوع اور تکثیری دنیا میں مضبوط بین الاقوامی تعاون کی ناگزیریت اور نئی دہلی کے نقطہ نظر کے بارے میں بات کی جو واسودیوا کٹمبکم کی اخلاقیات سے چلتی ہے۔انہوں نے گلوبل ساو¿تھ کے لیے ہندوستان کی مضبوط وکالت پر بھی روشنی ڈالی، جس کی جڑیں مشترکہ تاریخ اور مشترکہ امنگوں پر ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں