1,609

ہندوپاک کے درمیان کشیدگی کوکم کرکے ممکنہ جنگ کو روکنے کیلئے اقوام عالم متحرک

سلامتی کونسل کے بند اجلاس میں اہم مشاورت
اجلاس نتیجہ خیز:صدر سیکیرس، سبھی ممبرممالک کشیدگی میں کمی کے خواہاں: محمد خالد خیاری
نیوزمانٹرینگ
سری نگر:۶،مئی:22اپریل کو ہوئے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعدہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی سفارتی وسرحدی کشیدگی پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک بند اجلاس میں اہم مشاورت ہوئی، اورکونسل کے صدرایوانگلوس سیکیرس نے بنداجلاس کو نتیجہ خیز قرار دیا۔ پاکستان کی استدعا پرپیر کوبند اجلاس سے باہر نکلتے ہوئے، سلامتی کونسل کے صدرایوانگلوس سیکیرس نے صحافیوں کو بتایاکہ سیکورٹی کونسل ایسی کوششوں میں ہمیشہ مددگار ثابت ہوتی ہے تاکہ کشیدگی کم ہو۔ یہ کونسل کی ذمہ داری ہے ۔انہوںنے کہاکہ یہ ایک نتیجہ خیز ملاقات اور مددگار تھی۔چونکہ میٹنگ ایک بند مشاورت تھی اسلئے اس کی کارروائی سرکاری ریکارڈ کے بغیر خفیہ ہے۔اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل محمد خالد خیاری، جنہوں نے اجلاس کو بریفنگ دی، باہر جاتے ہوئے کہا کہ سبھی کشیدگی میں کمی چاہتے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ وہ اسے کیسے دیکھتے ہیں، انہوں نے کہاکہ صورتحال غیر مستحکم ہے،لیکن وہ اسکی وضاحت نہیں کریں گے۔اجلاس میں شریک روس کی نائب مستقل نمائندہ اینا ایوسٹگنیوا نے کہا کہ ہم کشیدگی میں کمی کی امید کرتے ہیں ۔کونسل کے صدرایوانگلوس سیکیرس نے یہ اجلاس پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار احمد کی درخواست پر بلایا۔عاصم افتخاراحمد نے ایک بند مشاورت کا مطالبہ کیا کیونکہ جو ممالک کونسل کے رُکن نہیں ہیں ،انہیں کونسل کے طریقہ کار کے تحت اس میں شرکت کی اجازت نہیں ہے۔ اس نے بھارت کو مو¿ثر طریقے سے بند کر دیا، جبکہ پاکستان، موجودہ منتخب رکن کے طور پر، ا میں شریک ہوا۔سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ صورتحال ایک ابلتے ہوئے مقام پر ہے اور دونوں ممالک سے کہا کہ وہ دہرے سے پیچھے ہٹ سجائیں۔انہوں نے کہاکہ یہ بھی ضروری ہے، خاص طور پر اس نازک گھڑی میں، ایک فوجی تصادم سے بچنا جو آسانی سے قابو سے باہر ہو سکتا ہے۔گزشتہ ماہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 25سیاحوں اورایک مقامی ٹٹووالے کے قتل عام کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے، انہوں نے کہاکہ میں خوفناک دہشت گردانہ حملے کے بعد کے جذبات کو سمجھتا ہوں ۔انتونیو گوتیرس نے کہاکہ شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے اور ذمہ داروں کو معتبر اور قانونی ذرائع سے انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے زور دیا کہ یہ ضروری ہے، خاص طور پر اس نازک گھڑی میں ، ایک فوجی تصادم سے بچنا جو آسانی سے قابو سے باہر ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اب زیادہ سے زیادہ تحمل اور دہانے سے پیچھے ہٹنے کا وقت ہے۔انتونیو گوتیرس نے کہاکہ دونوں ممالک کےساتھ میری جاری رابطے میں یہی میرا پیغام رہا ہے۔ کوئی غلطی نہ کریں، فوجی حل کوئی حل نہیں ہے۔سلامتی کونسل کے بنداجلاس کی مشاورت کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے،پاکستان کے مستقل نمائندے عاصم افتخار احمد نے بھارت کے اس الزام کی تردید کی کہ حملے میں پاکستان ملوث تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہندوستان سمیت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ پرامن تعاون پر مبنی تعلقات کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، اور ہم بات چیت کے لیے کھلے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں