1,236

جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں

جنگ ٹال دی جائے تو بہتر ہوگا: جاوید رانا
نیوزسروس
سری نگر:۶،مئی:سینئرکابینہ وزیر جاوید رانا نے منگل کے روز کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، یہاں تک کہ جموں و کشمیر تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے پاکستان کے زیر اہتمام پراکسی جنگ سے نمٹ رہا ہے۔نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر، جو سرحد کے ساتھ واقع مینڈھر حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، راجوری کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔وہ منگل کو صبح سویرے پونچھ ضلع کے مینڈھر کے منکوٹ علاقے میں ایک فوجی سمیت 4 افراد کی موت واقعہ ہونے والے ایک حادثے میں شدید زخمی ہونے والے 10 لوگوں کی حالت دریافت کرنے کے لیے اسپتال پہنچے تھے۔حکام نے بتایا کہ مسافر بس سڑک سے پھسل کر گہری کھائی میں گرنے سے44 دیگر زخمی ہوئے۔بدھ کو ہونے والی ملک گیر سول ڈیفنس کی فرضی مشقوں کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جاویدرانا نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جموں و کشمیر کے لوگ پراکسی جنگ سے گزر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی طرف سے مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی طرف بھی اشارہ کیا۔انہوں نے کہا کہ مشقیں خود کو تیار کرنے کے لیے ہو رہی ہیں اور یہ ایک اچھی بات ہے۔کابینہ وزیر جاوید رانا نے کہاکہ ہماری عالمی شہرت یافتہ فوج بہت طاقتور اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔تاہم، انہوں نے کہا کہ پورا ملک22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد کی صورت حال پر بہت فکر مند ہے جس میں 26 افراد، جن میں زیادہ تر سیاح تھے، مارے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہم سب کو محفوظ رکھے۔ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اور جنگ ٹال دی جائے تو بہتر ہوگا۔قبل ازیں ہسپتال کے دورے کے دوران انہوں نے حکام سے کہا کہ وہ مریضوں کے بہترین علاج کو یقینی بنائیں۔اس کے بعد وہ مینڈھر کے سب ڈویڑنل اسپتال کے لیے روانہ ہوئے جہاں زیادہ تر زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ (ایجنسیاں)

پہلگام حملے کے ذمہ داروں کو پکڑنے کی کوششوںمیں احتیاط برتنے کی ضرورت
نئے حفاظتی اقدامات سے معصوم مقامی افراد متاثر نہ ہوں
وزیراعظم مودی سے ملاقات میں ہم نے کیا بات کی تھی، مجھ تک رہنے دیں :وزیراعلیٰ
نیوزسروس
سری نگر:۶،مئی:وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے منگل کواسبات پر زوردیاکہ پہلگام حملے میں ملوث دہشت گردوں کو پکڑنے کی کوششوں کے دوران بے گناہوں کو متاثر نہیں کیا جانا چاہئے۔جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے منگل کو اس بات کو یقینی بنانے پرزوردیا کہ نئے حفاظتی اقدامات سے معصوم مقامی افراد متاثر نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ جہاں پہلگام حملے میں ملوث دہشت گردوں کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں، وہیں یہ یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ اس سے جموں و کشمیر کے معصوم لوگ متاثر نہ ہوں۔وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے کہاکہ ہم سب یہاں کی صورتحال کو سمجھتے ہیں، ہم اسے نظر انداز نہیں کر سکتے اور نہ ہی اس کے وجود سے انکار کر سکتے ہیں، لیکن ہمیں اس کا جائزہ لینا چاہیے تاکہ ہم پہلگام حملے میں ملوث افراد کو پکڑنے کی کوششوں میں جموں و کشمیر کے بے گناہ لوگوں کو متاثر نہ کریں۔عمرعبداللہ نے مزید کہاکہ ا یسا نہیں ہونا چاہیے کہ چند مجرموں کو پکڑنا ہو، ہم متعدد مقامی لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں محتاط رہنے اور منطقی طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ مجرموں کی گرفتاری کےلئے کارروائیاں احتیاط کے ساتھ کی جائیں تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔وزیر اعظم کےساتھ ان کی حالیہ ملاقات کے بارے میں پوچھے جانے پر، وزیر اعلی نے تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ میری وزیر اعظم سے ملاقات کو اسی طرح جاری رکھیں، ملاقات میں ہم نے کیا بات کی تھی، مجھ تک رہنے دیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں