1,567

سندھ طاس معاہدے کو کبھی بحال نہیں کیاجائیگا

پہلگام دہشت گردانہ حملہ کشمیرمیں امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش:وزیر داخلہ
مانیٹرنگ نیوز
سرینگر /22جون / سی این آئی :پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کی بحالی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ بین الاقوامی معاہدوں کو یکطرفہ طور پر منسوخ نہیں کیا جا سکتا لیکن ہمارے پاس اسے منسوخ کرنے کا حق تھا، جو ہم نے کیا ہے۔” ٹائمز آف انڈیا “ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرو یو میں وزیر داخلہ امیت شاہ نے واضح کیا کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا۔امیت شاہ نے کہا کہ بھارت وہ پانی استعمال کرے گا جو اس کا حق ہے اور یہ کہ پاکستان پانی سے بھوکا رہے گا جو اسے بلاجواز مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت راجستھان سے پاکستان کو آنے والا پانی نہر بنا کر استعمال کرے گا۔خیال رہے کہ بھارت نے 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے کے ایک دن بعد 1960 کے سندھ آبی معاہدے کو منسوخ کر دیا تھا۔ ہندوستان نے کہا کہ یہ معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان قابل اعتماد اور اٹل طریقے سے سرحد پار دہشت گردی کی حمایت بند نہیں کرتا۔امیت شاہ نے کہا”بین الاقوامی معاہدوں کو یکطرفہ طور پر منسوخ
نہیں کیا جا سکتا لیکن ہمارے پاس اسے منسوخ کرنے کا حق تھا، جو ہم نے کیا ہے۔ معاہدے کی تمہید میں کہا گیا ہے کہ یہ دونوں ممالک کے امن اور ترقی کیلئے تھا، لیکن اس کی خلاف ورزی کی گئی ہے، اس کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں بچا۔ “ بھارت اور پاکستان نے 1960 میں عالمی بینک کے ساتھ ایک اضافی دستخط کنندہ کے طور پر سندھ طاس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے میں دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کے پانی کو دونوں ممالک میں مساوی طور پر تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس معاہدے کے تحت تین مشرقی دریاو¿ں بیاس، راوی اور ستلج کا پانی بھارت کو اور تین مغربی دریاو¿ں سندھ، چناب اور جہلم کا پانی پاکستان کو دیا گیا۔ اس معاہدے نے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے دریاو¿ں کو بعض مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی بھی اجازت دی، جیسے کہ چھوٹے پن بجلی کے منصوبے جن کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کی ضرورت کم یا کم ہوتی ہے۔ شاہ نے پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو کشمیر میں امن کو سبوتاڑ کرنے، بڑھتی ہوئی سیاحت میں خلل ڈالنے اور کشمیری نوجوانوں کی توجہ ہٹانے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔ شاہ نے زور دے کر کہا”پاکستان جو بھی کرنے کا انتخاب کرے گا، ہم بلا تاخیر جواب دیں گے“۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسلام آباد کی جانب سے شہری علاقوں کو نشانہ بنانے کے بعد بھارت نے پاکستانی ایئربیس کو نقصان پہنچا کر جوابی کارروائی کی تھی اور اس ردعمل نے پاکستان کو کشیدگی میں کمی کی طرف دھکیل دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں