1,600

جموں و کشمیر میں15روزہ گرمائی تعطیلات کے بعد اسکولوں کی رونق بحال

کمسن طلبہ کیلئے مارننگ ٹائم تکلیف دہ،والدین پریشان
سری نگرشہر،قصبہ جات اوردیہات کی سڑکوں پر اسکولی،نجی اورمسافر گاڑیوںکا بھاری رش
جے کے این ایس

سری نگر:۸، جولائی:پیرکی شام سری نگرسمیت کئی علاقوںمیں ہلکی سے درمیانی بارشوں کے نتیجے میں کئی ہفتوں سے جاری شدید گرمی کی لہرمیں تھوڑی کمی آنے کے بیچ جموں و کشمیر میں 15روزہ گرمائی تعطیلات کے بعد منگل کوپرائمری سے 12ویں جماعت تک کے تمام اسکول نظرثانی شدہ اوقات (مارننگ ٹائم)کے تحت دوبارہ کھل گئے۔اس دوران مارننگ ٹائم فیصلے کے خلاف مختلف حلقوںکی تنقید کے چلتے منگل کو علی الصبح پھول جیسے چھوٹے بچوں اور بچیوں کو آنکھیں ہوئے اپنے والدین اور قدرے بڑے بھائی بہنوںکاہاتھ تھامے اسکول جاتے دیکھاگیا۔ گرمائی چھٹیوںکے بعد منگل کو علی الصبح سری نگرشہر ،قصبہ جات اور دیہات کی سڑکوں پرمختلف رنگوںکی وردیاں پہنے اسکولی بچوں اور بچیوں کو اسکول کی جانب رواں دواں دیکھاگیا۔یاد رہے سری نگرمیں میونسپل حدود کے اندر قائم اسکولوںکیلئے اوقات کار صبح ساڑھے7بجے سے ساڑھے11بجے تک مقرر کیا گیاجبکہ قصبہ جات اور دیہات میں واقع اسکولوں کیلئے اوقات کار صبح 8بجے سے12بجے مقرر ہے۔اس نظرثانی شدہ شیڈول یااسکولی اوقات کے پیش نظر منگل کو تمام چھوٹے بڑے طلباءاور طالبات کو صبح صادق کے بعد ہی جاگناپڑا۔اوران کے والدین نے بچوں بچیوں کو اسکول روانہ کرنے کیلئے تیار کرنا شروع کیا۔تیاریاں مکمل کرنے نیز وردیاں پہنانے کے بعد والدین اور گھروںکو دوسرے بڑے افرادخانہ کمسن بچوں اور بچیوںکے ہاتھ پکڑ کر اُنھیں اسکولی گاڑیوں اور اسکولوں تک پہنچانے نکلے ،تاہم اس دوران پھول جیسے چھوٹے بچوں اور بچیوں کوآنکھیں ہوئے دیکھا گیا۔بعدازاں سری نگرشہرمیں میونسپل حدود کے اندر قائم اسکول صبح ساڑھے7بجے کھل گئے جبکہ طلبہ اسے پہلے ہی اسکول پہنچ چکے تھے ۔جموں و کشمیر حکومت نے پیر کو وادی میں گرمی کی لہر کے کم ہونے کے کوئی آثار نہ ہونے کے باوجود گرمیوں کی تعطیلات میں توسیع کے خلاف فیصلہ کیا۔تاہم، اعلان کے چند گھنٹوں کے اندر ہی وادی میں شدید بارش ہوئی اور پورے کشمیر میں درجہ حرارت معمول کی سطح پر آگیا۔کچھ والدین نے وزیر تعلیم سکینہ مسعود ایتو کے اعلان کردہ نئے شیڈول پر تنقید کی۔کئی ویڈیوز آن لائن پوسٹ کی گئیں جن میں والدین نے کمسن بچوں کو صبح ساڑھے5 بجے بمشکل جگاکر صبح ساڑھے6سے 7بجے کے درمیان اپنی اسکول بس پکڑنے کےلئے درپیش مشکلات کو دکھایاگیا۔وزیر تعلیم نے پیرکو ایکس پر کہا کہ وادی میں میونسپل حدود کے اندر ادارے صبح ساڑھے7بجے سے ساڑھے11بجے تک کام کریں گے، جب کہ قصبہ جات اور دیہات میں واقع اسکولوں کیلئے اوقات کار صبح 8بجے سے12بجے تک ہوں گے۔سکینہ ایتوپیرکویہ بھی کہاکہ طلباءایک گھنٹے کے وقفے کے بعد گھر سے دو آن لائن کلاسز میں شرکت کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں