جموں وکشمیرمیں کووڈ19 وبائی مرض کے بعد
ذ ہنی بیماری اور منشیات نوشی میں اضافہ
جموں و کشمیر میںپچھلے تین چار سالوں میں پرائمری سے لےکر ضلعی سطح تک صحت کی دیکھ بھال میں کافی تبدیلی : لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
نیوزسروس
سری نگر:۵،جولائی:جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو کہا کہ جموں وکشمیر میں کووڈ19 وبائی مرض کے بعد، ذہنی بیماری اور منشیات کی لت سے متعلق معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، انہوں نے دونوں مسائل کو مو ثر طریقے سے حل کرنے کےلئے محکمہ صحت اور طبی تعلیم اور انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (IMHANS) کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا۔سرینگر میں جھیل ڈل کے کنارے پر واقع شیرکشمیر انٹرنیشنل کنوونشن سینٹر(SKICC) میں صحت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا کہ جموں وکشمیرمیں پچھلے تین چار سالوں میں پرائمری سے لے کر ضلعی سطح تک صحت کی دیکھ بھال میں کافی تبدیلی آئی ہے۔انہوںنے کہاکہ مریضوں کی دیکھ بھال میں بہتری آئی ہے،یونین ٹریٹری بھر میں صحت کی دیکھ بھال سے متعلق بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچہ قائم کیا گیا ہے،نئے تکنیکی آلات متعارف کرائے گئے ہیں جو وقت کی بچت کرتے ہیں اور ڈاکٹروں کو مریضوں کے بہترین علاج کو یقینی بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا کہ IMHANS کی طرف سے کی گئی تحقیق کے مطابق، کووِڈ19 وبائی امراض کے بعد، ذہنی امراض جن میں عام ذہنی عارضے، شدید ذہنی عارضے اور نوجوانوں میں منشیات کی عادت شامل ہے، میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیرکی انتظامیہ، محکمہ صحت اور طبی تعلیم اور انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (IMHANS) اور ڈاکٹروں کو نوجوانوں کو بے چینی اور منشیات کے استعمال کے شیطانی چکر سے نکالنے کے لیے اپنا مکمل تعاون فراہم کرتی ہے۔انہوں نے محکمہ صحت اور طبی تعلیم پر زور دیا کہ وہ پنچایت کی سطح پر بے چینی کو روکنے اور منشیات کی لت سے لڑنے کے طریقوں اور ذرائع کے بارے میں بڑے پیمانے پر بیداری مہم چلائیں۔منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے صحت کے شعبے میں ٹیلی مینٹل اسسٹنس اینڈ نیٹ ورکنگ اکروس سٹیٹس (ماناس) کا تعارف مختلف ذہنی امراض سے لڑنے میں بڑی مدد کرنے والا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ آج، انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (IMHANS) نے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں،اورہمیںTele-MANAS مل گیا ہے اور یہ یقینی طور پر ذہنی عارضوں میں مبتلا نوجوانوں کو ڈپریشن اور اضطراب میں مبتلا کرنے میں بڑی مدد کرے گا۔انہوںنے مزیدکہاکہ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے اکتوبر2022 کے دوران ٹیلی مینٹل ہیلتھ اسسٹنس اینڈ نیٹ ورکنگ ایکروسس اسٹیٹس (Tele-MANAS) پہل شروع کی ہے۔ اس کا مقصد پورے ملک میں چوبیس گھنٹے مفت ٹیلی ذہنی صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے، خاص طور پر کیٹرنگ۔انہوںنے کہاکہ دور دراز یا کم خدمت والے علاقوں میں لوگوں کو چوبیس گھنٹے مشاورت کے لئے ایک ٹول فری نمبر دستیاب ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ لوگوں میں یہ غلط فہمی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں ہر قسم کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کشمیر وادی اور جموں خطے میں کینسر کے2 نئے ادارے شروع کئے ہیں جہاں مہلک بیماری کا خصوصی علاج کیا جائے گا، کینسر سے بچاو کےلئے بھی کونسلنگ کی جائے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا کہ بہت سے ہسپتالوں میں آلات موجود ہیں لیکن اُنہیں چلانے کےلئے افرادی قوت دستیاب نہیں ہے،اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ2019 کے بعد، جموں و کشمیر کو 7 میڈیکل کالج،2،AIIMS، 8 نرسنگ کالج،2 کینسر انسٹی ٹیوٹ، اور 2 ہڈیوں اورجوڑوں کے اسپتال ملے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے صحت اور صحت اور طبی تعلیم میں عوام اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکمل غور و خوض کے بعد ’ساختی تبدیلیوں‘کی وکالت کی۔ انہوںنے کہاکہ یہ ہمیشہ نہیں ہونا چاہیے کہ ایک اسسٹنٹ پروفیسر، پروفیسر اور پرنسپل بن جائے بلکہ اس معاملے پر بات چیت ہونے دو۔قبل ازیں، اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر آر آر بھٹناگر نے کہاکہ حکومت نے جموں و کشمیر میں ہسپتالوں اور محکموں کی درجہ بندی شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات بہت بہتر ہوں گی۔ اپنی تقریر میں چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال کا مستقبل اگر بہتر نہیں تو بہت اچھا ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی شخص کی پیدائش سے ہی صحت کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل کرنا مریض کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گا۔ اس موقع پر ٹاٹا میموریل انسٹی ٹیوٹ،ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن،جموں وکشمیر کے محکمہ صحت اور محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے نمائند
موجود تھے۔
Removing gluten from the diet regimen may help reduce total keramin krém inflammation degrees in particular individuals.