چین کےساتھ بات چیت ، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے :آرمی چیف
کہاپاکستان جنگجوﺅں کواس پاردھکیل دینے کی کوششوں کو ترک نہیںکرے گا تو کارورائی ہوگی
نیوزایجنسی
سرینگر/۶،جنوری/سرحد کے اُ س پار لانچنگ پیڈوں پر بھاری تعداد میں جنگجو دراندازی کی تاک میں ہے کی بات کرتے ہوئے فوج کے سربراہ نے پاکستان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اگرجنگجوﺅں کواس پاردھکیل دینے کی کوششوں کو ترک نہیںکرے گا تو اس کو دندان شکن جواب دیا جائے گااور ہماری فوج پاکستانی حدود میں داخل ہوکر کسی بھی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرے گی ۔اسی دوران انہوں نے ہند چین کشیدگی پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ کوئی ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں اور کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تمام تنازعات کا حل بات چیت سے نکلا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جن دراندازوں کو اس طرف دھکیل دیتا ہے ہماری فوج ان کے خلاف وادی میں موثر کارروائیاں انجام دی رہی ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق فوج کی ایک تقریب سے کانپور میں خطاب کرتے ہوئے فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نروانے نے پاکستان کودو ٹوک الفاظ میں
کہا کہ سرحدوںکی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مغربی سرحد پر دراندازی کی کوششیں لگاتار ہورہی ہے اور پاکستان دراندازوں کو اس طرف دھکیلنے کےلئے مسلسل گولہ باری کرتا ہے اور گولہ باری کی آڑ میں ہی دراندازوں کو اس طرف دھیکیلا جارا ہے ۔انہوںنے کہا سرحدوں پر دراندازی کرنے والے جنگجوﺅں کے خلاف فوج موثر کارروائی کررہی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں جو جنگجو موجود ہیں ان کے خلاف ہمارے جوان بلا خوف و خطر ثمر آور آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ لانچنگ پیڈوں پر خاصی تعداد میں جنگجو تیاری کی حالت میںبیٹھے ہے جو اس پار جموں کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں،۔ فوجی سربراہ نروانے نے کہا ہے کہ ملک کی مغربی سرحد پرجنگجوﺅں کی سرگرمیوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے سے فوج پیچھے نہیں ہٹے گی۔ سیدھے طور پر پاکستان کا نام نہیں لیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا، ” ہماری مغربی سرحد سے جڑا ہوا ملک شدت پسندتنظیموں کی حمایت کر رہا ہے۔ ہم انہیں کرارا جواب دے رہے ہیں“۔نروانے نے کہا کہ فوج مشرقی سرحد پر صورتحال کا جائزہ لیتی رہے گی۔ انہوں نے کہا، ” مشرقی سکٹر پر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے نئے ہدایات کی پیروی کی جا رہی ہے“۔انہوںنے کہا کہ ابھی بھی سرحد پر بڑی تعداد میں عسکریت پسند راندازی کی کوششوں میں ہیں اور پاکستانی فوجی انہیں دراندازی کرانے اور واپس لوٹنے کےلئے فائر کوور دیتی رہتی ہے۔