528

جمعہ کواذان فجر سے قبل بادل پھٹنے کے بعدضلع ڈوڈہ کے ٹھاٹھری بازار میں سیلابی صورتحال

کئی رہائشی مکانات، اور کچھ کھڑی گاڑیوں کو نقصان
بٹوٹ،کشتواڑ قومی شاہراہ کےساتھ وسیع علاقے زیر آب، بحالی کا کام فوراًشروع:ایس ڈی ایم
نیوز سروس

ڈوڈہ:۸۲، جون:ڈوڈہ ضلع کے ٹھاٹھری بازار میں جمعہ کو علی الصبح بادل پھٹنے سے آنے والے سیلاب نے تباہی مچا دی، جس سے بٹوٹ،کشتواڑ قومی شاہراہ کےساتھ وسیع علاقے زیر آب آ گئے۔ تاہم خوش قسمتی سے ابھی تک کسی زخمی یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔معلوم ہواکہ بادل پھٹنے کا واقعہ صبح 3 بجے پیش آیا، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مٹی کے تودے گرے جس نے ٹھاٹھری قصبے کے پورے بازار کے علاقے کو متاثر کیا، بٹوٹ،کشتواڑ شاہراہ پر کئی رہائشی مکانات، اور کچھ کھڑی گاڑیاں جو ملبے میں پھنس گئیں،کو نقصان پہنچا۔ایس ڈی ایم ٹھاٹھری مسعود احمد بیچو نے کہاکہ اگرچہ اچانک بادل پھٹنے سے ہونے والی مٹی کا تودہ بہت اہم تھا، لیکن اچانک سیلاب آرمی گیٹ کے قریب آ گیا، جو کم آبادی والا علاقہ ہے۔ جبکہ مٹی اور ملبے کے ڈھیروں نے پورے بازار کے علاقے کو ڈھانپ لیا، کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا، اور بحالی کا کام صبح 4 بجے شروع ہوا۔انہوں نے مزید کہاکہ ابھی تک یعنی جمعہ کی دوپہرتک،بٹوٹ کشتواڑ ہائی وے پر ٹریفک کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے، اور آج دوپہر تک، بازار کے علاقے سے تمام ملبہ ہٹا دیا جائے گا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ 20 جولائی 2017 کو اسی طرح کے بادل پھٹنے سے ٹھاٹھری قصبے میں تباہی ہوئی، جامع مسجد کے قریب ایک درجن ڈھانچے بہہ گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں