1,100

جموں وکشمیرمیںپورے مانسون سیزن کے دوران کل ملاکر26فیصد کم بارش ریکارڈ

کم بارش ہونا کوئی اچھی علامت نہیں بلکہ آنے والے وقت میں مشکل ترین صورتحال اور غیرمتوقع موسمی تبدیلی کا اشارہ :ماہرین
نیوزسروس

سری نگر:۰۳،ستمبر: اسبات کاانکشاف ہواہے کہ مسلسل کئی مہینوں تک خشک وگرم ترین موسمی صورتحال سے دوچار جموں وکشمیرمیںپورے مانسون سیزن کے دوران کل ملاکر26فیصد کم بارش ریکارڈکی گئی ۔موسمیاتی ،ماحولیاتی اور ارضیاتی ماہرین کا مانناہے کہ مانسون کے سیزن میں 26فیصدکم بارش ہونا کوئی اچھی علامت نہیں بلکہ آنے والے وقت میں مشکل ترین صورتحال اور غیرمتوقع موسمی تبدیلی کا اشارہ ہے ۔موسمیاتی ماہرین کے ایک نجی گروپ ’کشمیر ویدر‘کے مطابق جموں وکشمیرمیںپورے مانسون سیزن کے دوران کل ملاکر26فیصد کم بارش ریکارڈکی گئی۔انہوںنے کہاکہ 26فیصدکم بارش ہونا ایک بڑی مقدارہے۔تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کشمیر ویدرنے ایک رپورٹ میں بتایاکہ یکم جون 2024سے30ستمبر2024 کے درمیان جموں و کشمیر میں عام549.1 ملی میٹر کے مقابلے میں صرف 408.5 ملی میٹر بارش ہوئی۔اس مدت کے دوران سری نگر میں30 فیصد بارش کی کمی ریکارڈ کی گئی۔پلوامہ ضلع کو چھوڑ کرجہاں13فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی، جنوبی کشمیر کے دیگر اضلاع میں50 سے80فیصدتک معمول سے کم بارش ہوئی۔ وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی ایسا ہی ہوا۔بارہمولہ کشمیر کا واحد ضلع تھا جہاں مثبت زمرے میں معمول کی ایک فیصدزیادہ با رش ہوئی۔ادھر جموں صوبے کے سانبہ میں معمول سے13 فیصد زیادہ بارش ہوئی اور یہ سب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا ضلع تھا۔ جموں میں بالکل معمول کی بارش ہوئی جیسا کہ ہونا چاہیے تھا۔جموں خطہ کے باقی تمام اضلاع میں15سے76فیصد کی حد میں معمول سے کم بارش ہوئی۔اس دوران لداخ میں 17 فیصد اضافی بارش ہوئی۔ موسمیاتی ،ماحولیاتی اور ارضیاتی ماہرین کا مانناہے کہ مانسون کے سیزن میں 26فیصدکم بارش ہونا کوئی اچھی علامت نہیں بلکہ آنے والے وقت میں مشکل ترین صورتحال اور غیرمتوقع موسمی تبدیلی کا اشارہ ہے ۔ماہرین نے خبردارکیاکہ اگر امسال کی طرح آنے والے برسوںمیں بھی کشمیر کا خطہ سخت گرمی اور طویل خشک موسمی صورتحال کی لپیٹ میں رہا توکسی زمانے میں ‘ستی سر‘یعنی آبی ذخائر سے سرشار اس خطہ ارض کے قدرتی اور موسمی بارشوں پر انحصار کرنے والے آبی ذخائر سوکھ جائیں گے ،جسکے نتیجے میں نہ صرف پینے کے پانی کی شدیدقلت پیدا ہوگی ،بلکہ سیرابی پانی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے دھان کی فصل متاثر ہوگی اور زمیندار اپنے کھیت کھلیانوںکی ہیت تبدیل کرکے یہاں کوئی اور پیداوارکاشت کرنے پر مجبور جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں