لشکرطیبہ کمانڈر سمیت3ٹنٹ ہلاک،4سیکورٹی اہلکار زخمی
تینوں مقامات پرآپریشن جاری ، انتہائی مطلوب لشکر کمانڈر عثمان ملی ٹنسی سے متعلق کئی مقدمات میں مطلوب تھا، وہ انسپکٹر منظور کے قتل میں بھی ملوث تھا:آئی جی پی کشمیر
نیوزسروس
سری نگر:۲،نومبر:گرمائی دارالحکومت سری نگرکے شہرخاص علاقے میں ہفتہ کی صبح سے جاری تصادم آرائی میں ابتک ایک ملی ٹنٹ کمانڈرکے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جبکہ گولیوں کے تبادلے میں سی آرپی ایف کے2اورپولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ سے وابستہ2 اہلکار گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے ،جن کو بادام باغ میں واقع فوج کے 92بیس اسپتال منتقل کیاگیا ہے ۔سیکورٹی ذرائع کواس علاقے میں2ملی ٹنٹوں کے موجودہونے کی اطلاع ہے۔آئی جی پی کشمیر وی کے بردی نے کہاکہ لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر عثمان بھائی خانیار میں فائرنگ کے تبادلے میں ماراگیا۔انہوں نے کہاکہ وہ انسپکٹر منظور کے قتل میں ملوث تھا۔ اُدھر جنوبی ضلع اننت ناگ کے شانگس لارنو جنگلاتی علاقے ہلکان گلی میں سیکورٹی فورسز کےساتھ جاری مسلح تصادم میں2ملی ٹنٹ ہلاک ہوگئے ۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایاکہ سری نگرکے خانیار علاقے میں کچھ ملی ٹنٹوں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد جموں وکشمیرپولیس نے فوج اور نیم فوجی دستوں کے اشتراک سے ہفتہ کو علی الصبح اس پورے علاقے کو محاصرے میں لے لیا ۔انہوںنے بتایاکہ شہرخاص کے خانیار علاقے میں جاری ملی ٹنٹ مخالف آپریشن کی نگرانی آئی جی پی کشمیر اور دیگراعلیٰ سیکورٹی حکام کررہے ہیں ،تاکہ یہاں سویلین آبادی کوکسی بھی طرح سے نقصان سے بچایاجاسکے ۔ایک سینئر پولیس افسر نے میڈیاکوبتایا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کی ایک ٹیم نے ایک خاص اطلاع پر خانیار میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔افسر نے بتایا کہ جیسے ہی سیکورٹی فورسز مشترکہ ٹیم مشتبہ علاقے کی طرف پہنچی،ایک مکان میں چھپے ہوئے ملی ٹنٹوں نے مشترکہ پارٹی پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک انکاو¿نٹر شروع ہوگیا۔انہوںنے بتایاکہ ملی ٹنٹوںکی فائرنگ کے نتیجے میں تلاشی کارروائی انکاو¿نٹر میں بدل گئی ۔حکام نے بتایاکہ سیکورٹی فورسزنے اپنی جانب سے کوشش کی کہ محصور ملی ٹنٹ سرنڈر کریں لیکن انہوںنے فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا ،جس کا سیکورٹی اہلکاربھی جواب دیتے رہے ۔حکام کے مطابق ملی ٹنٹوں اور سیکورٹی فورسزکے مابین ہونے والی فائرنگ کے دوران سی آرپی ایف کے2اورپولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ سے وابستہ2اہلکار گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے ،جن کو بادام باغ میں واقع فوج کے 92بیس اسپتال منتقل کیاگیا ہے ۔ حکام نے بتایا کہ ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔حکام نے بتایاکہ طرفین کے درمیان ہونے والی گولی باری میں ابتک ایک ملی ٹنٹ کو ہلاک کیاگیا ہے جبکہ اس علاقے میں2ملی ٹنٹوں کے موجودہونے کی اطلاع ہے۔ سری نگر ضلع کے خانیار علاقے میں ہفتے کے روز شروع ہونے والے ایک تصادم میں لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر عثمان بھائی ماراگیا۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر ودھی کمار بردی نے کہا کہ لشکر طیبہ کا انتہائی مطلوب کمانڈر عثمان بھائی خانیار میں ایک دن تک جاری رہنے والی فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ عثمان ملی ٹنسی سے متعلق کئی مقدمات میں مطلوب تھا جس میں غیر مقامی افراد اور سیکورٹی فورسز کے قتل بھی شامل تھے۔ آئی جی پی کشمیر نے مزید کہا کہ وہ انسپکٹر منظور کے قتل میں بھی ملوث تھا۔انہوںنے بتایاکہ پورے علاقے کو چاروں اطراف سے سخت محاصرے میں رکھاگیاہے تاکہ یہاں موجود ملی ٹنٹوںکوفرارہونے کاکوئی موقع نہ مل سکے ۔مقامی لوگوںنے بتایاکہ سیکورٹی فورسزاورملی ٹنٹوں کے درمیان ہونے والی گولی باری کے دوران ممکنہ طور پراُس مکان میں آگ بھڑک اُٹھی ،جہاں ملی ٹنٹ چھپے ہوئے تھے ۔انہوںنے بتایاکہ اس رہائشی مکان سے شعلے اور دھنواں اُٹھتا دیکھا گیا ۔سیکورٹی حکام نے بتایاکہ خانیار علاقے کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیاگیا ہے،اور یہاں رک رک کر گولیاں چلنے کا سلسلہ جاری ہے ۔حکام نے بتایاکہ اندر موجود باقی ملی ٹنٹوں کا صفایا کئے جانے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔ادھر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے شانگس لارنو جنگلاتی علاقے ہلکان گلی میں سیکورٹی فورسز کےساتھ جاری مسلح تصادم میں2ملی ٹنٹ ہلاک ہوگئے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ شانگس لارنو کے جنگلاتی علاقے میں آپریشن کے دوران اب تک2ملی ٹنٹ مارے گئے ہیں۔ غالباً ایک اور ملی ٹنٹ علاقے میں موجود ہے جسکی تلاش کے لیے آپریشن بدستور جاری ہے، بتایا جارہا ہے کہ مہلوک ملی ٹنٹوں میں ایک مقامی ہے اور دوسرا غیر ملکی ہے۔ جنگلاتی علاقہ میں سرچ آپریشن جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں ملی ٹنٹوں کی موجودگی کے بارے میں ایک خاص اطلاع ملنے کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔ فوج کے مطابق مارے گئے ملی ٹنٹ حال ہی میں شانگس کے رہنے والے ٹیریٹوریل فوجی جوان ہلال احمد کی ہلاکت کے ذمہ دار تھے۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ ملی ٹینٹوں نے نوگام شانگس سے تعلق رکھنے والے رائفل مین ہلال احمد بٹ کو اغوا کرنے کے بعد سنگلن کے جنگلاتی علاقے میں ہلاک کیا تھا، تب سے فوج کی جانب سے علاقے میں چوکسی برتی جارہی تھی اور ملی ٹینٹوں کی تلاش لگاتار جاری تھی۔