وزارت خارجہ کا کینیڈین ہائی کمیشن کو نوٹس
نیوزسروس
سری نگر:۲،نومبر: ہندوستان نے کینیڈین وزیر ڈیوڈ موریسن کی جانب سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر لگائے گئے الزامات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کو سمن بھیجا اور ان الزامات پر احتجاج کیا۔ اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ جیسوال نے کہا کہ ہم نے کینیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کو طلب کیا ہے۔ ہم کینیڈا کی حکومت کے ایک وزیر کی طرف سے لگائے گئے بیہودہ الزامات پر سخت ترین الفاظ میں احتجاج کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ کینیڈین حکام کی جانب سے جان بوجھ کر بین الاقوامی میڈیا پر بھارت کو بدنام کرنے کی حکمت عملی کے تحت بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں جس کے دو طرفہ تعلقات پر سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ سفارتی سرگرمیوں کے تناظر میں جیسوال نے یہ بھی کہا کہ کچھ ہندوستانی قونصلر عہدیداروں کو مطلع کیا گیا ہے کہ ان کی گفتگو کو آڈیو اور ویڈیو کے ذریعے مانیٹر کی جارہی ہے۔ انہوں نے اس طرح کے اقدامات کو متعلقہ سفارتی اور قونصلر کنونشنز کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات کینیڈا کی حکومت کی طرف سے ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کے تحت کیے جا رہے ہیں۔ اس دوران بھارتی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا۔ جیسوال نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ایک مضبوط قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک ہے اور وہ تمام متعلقہ ہندوستانی محکموں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ کمپنیوں کو ایکسپورٹ کنٹرول کی دفعات سے آگاہ کیا جا سکے۔ ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان کشیدہ صورتحال واضح ہوتی جارہی ہے جس کا دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر سنگین اثر پڑ سکتا ہے۔