1,193

میرے خلاف آزاد اُمیدواروں کو کھڑا کرنامرکزی سرکار کی مجھے خاموش کرنے کی سازش :عمرعبداللہ کا الزام

انجینئررشید کے بعد سرجان برکاتی کچھ تو گڑبڑھ ہے!
سازش ایک بار کامیاب، مجھے گاندربل کے لوگوں پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ سمجھداری سے ووٹ دیں گے
نیوزسروس

سری نگر :۶، ستمبر: نیشنل کانفرنس کے رہنما اور2اسمبلی حلقوں سے الیکشن لڑنے والے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ بی جے پی زیر اقتدار مرکز ی سرکارجموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں ان کےخلاف آزاد امیدواروں کو کھڑا کر رہا ہے تاکہ انہیں خاموش کیا جا سکے۔انہوںنے کہاکہ میں ہمیشہ جانتا تھا کہ دہلی کسی نہ کسی طرح مجھے خاموش کرنا چاہے گا لیکن میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ اس حد تک جائیں گے۔ گاندربل میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمرعبداللہ کاکہناتھاکہ بارہمولہ (لوک سبھا انتخابات) میں جب ایک شخص (شیخ عبدالرشید) الیکشن میں میرے خلاف کھڑا ہوا، جیل میں رہتے ہوئے کاغذات داخل کرائے، اس نے جیل سے اپنا پیغام ریکارڈ کیا اور جذبات کی بنیاد پر ووٹ مانگے۔ انہوں نے مجھے انتخابات میں ہرایا،لیکن میں نے اسے تشویشناک چیز کے طور پر نہیں دیکھا۔سابق وزیر اعلیٰ نے بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے نتائج کے بارے میں کہا کہ ان کا خیال تھا کہ قسمت انجینئررشیدکے ساتھ ہے اور یہ میری بدقسمتی تھی۔لیکن بقول عمر عبداللہ جب میں نے گاندربل سے (اسمبلی) الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تو یہ خبریں آنے لگیں کہ جیل میں بند ایک اور شہری (سرجان احمد وگے عرف سرجان برکاتی) میرے خلاف الیکشن لڑنے والا ہے۔ میں یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا کہ یہ لوگ صرف میرے پیچھے کیوں لگائے جاتے ہیں۔ کیا کوئی سازش ہے؟۔عمرعبداللہ نے کہا کہ وہ انجینئررشید کو ان کے خلاف لوک سبھا الیکشن لڑنے کو سمجھ سکتے ہیں کیونکہ وہ اس حلقے سے مقامی ہیں۔انہوںنے کہاکہ جب انہیں جیل میں کوئی مقامی (گاندربل) نہیں ملا تو وہ زین پورہ شوپیان سے ایک (برکاتی) کو لے آئے۔ میں اب بھی سوچتا تھا کہ شاید یہ ایک اتفاق تھا۔ میں نے اپنے چند ساتھیوں سے مشورہ کیا اور ان سے کہا کہ میں ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ یہ میرے خلاف دہلی کی سازش ہے۔عمرعبداللہ نے کہا کہ ان کی ٹیم نے چند حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کئے بغیر یہ بتایا کہ وہ کہاں سے کاغذات داخل کریں گے۔2اسمبلی حلقوں سے الیکشن لڑنے والے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہاکہ ہم نے فارم جمع کیے اور صبح فون کرنے کا فیصلہ کیا کہ کہاں سے (دوسری سیٹ کےلئے) مقابلہ کرنا ہے۔ کل ثابت ہوا کہ یہ اتفاق نہیں ہے۔ ورنہ بتاو¿ یہ شخص گاندربل سے کاغذات جمع کرتا ہے اور پھر بیروہ سے یہ سوچ کر کاغذات جمع کرتا ہے کہ میں وہاں سے ایم ایل اے ہوں اور وہیں سے الیکشن لڑوں گا۔ تاہم، جب میں نے دوپہر میں بڈگام سے کاغذات داخل کیے تو وہ پکڑے گئے۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے دعویٰ کیا کہ اس واقعہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہلی جموں و کشمیر میں کسی بھی سیاست دان کو خاموش کرنے کی کوشش نہیں کر رہی ہے، خاص کر کشمیر میں، جتنی وہ عمر عبداللہ کے ساتھ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ اس لیے ہے کہ جب میں بولتا ہوں، میں لوگوں کے لئے بولتا ہوں، میں ان کے مسائل کو اٹھاتا ہوں، میں اپنے وقار کی بات کرتا ہوں جو ہم سے چھین لی گئی ہے۔ جب میں اپنی ٹوپی اتارتا ہوں تو یہ صرف میرا وقار ہی نہیں ہوتا۔ یہ سب کا وقار ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ جب وہ دہلی کے خلاف لڑتے ہیں تو یہ نہ صرف اپنے یا ان کے خاندان کےلئے بلکہ پورے جموں و کشمیر کے لیے ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ بی جے پی کو یہ پسند نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میرے خلاف سازش کے بعد سازش رچی جارہی ہے۔ لیکن یہ سازش ایک بار ہی کامیاب ہوئی۔ اس بار مجھے گاندربل کے لوگوں پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ سمجھداری سے ووٹ دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں