1,088

BJP کا انتخابی منشور

جموں وکشمیرکے عوام سے 25وعدے
کسانوں ،نوجوانوں اور خواتین پر توجہ
کسان پیکیج ،بجلی نرخوں میں50 فیصد کمی
نیوزسروس
سری نگر :۶، ستمبر: جموںبھارتیہ جنتا پارٹی نے جمعہ کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں آئندہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کےلئے اپنا انتخابی منشور جاری کیا۔جموں و کشمیر بی جے پی کے سربراہ رویندر رینا اور پارٹی کے دیگر رہنما بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ جموں پہنچنے پر بھاجپا جموں وکشمیرکے صدر رویندر رینا ،مرکزی وزیر مملکیت جتندرسنگھ اورمرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا پرتپاک انداز میں استقبال کیا۔ جمعہ کو بھاجپا نے جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات کے حوالے سے اپنا منشور جاری کیا ،جس میں عوام سے25وعدے کئے گئے۔منشور میں بی جے پی کے اہم وعدے، جسے سنکلپ پاترا کے نام سے جانا جاتا ہے، نوجوانوں کے لیے روزگار، خواتین اور کسانوں کو مالی امداد، تحفظات میں اضافہ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے۔زراعت:پی ایم۔ کسان سمان ندھی کے تحت ریاست کے کسانوں کو10ہزارروپے فراہم کئے جائیں گے۔ زرعی سرگرمیوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں50 فیصد کمی کی جائے۔روزگار:نوجوانوں کے لیے 5 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔ منصفانہ اور شفاف بھرتی کے عمل کو یقینی بنائیںگے۔تعلیم:پرگتی شکشا یوجنا کے تحت، کالج کے طلبہ کو سالانہ 3ہزار کا سفری الاو ¿نس فراہم کریں گے۔ تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے میڈیکل کالجوں میں ایک ہزار نئی سیٹیں شامل کی جائیں گی۔سماجی بہبود:ماں سمان یوجنا کے تحت، ہر گھر کی سب سے بزرگ خاتون کو ہر سال 18ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ اجولا سے فائدہ اٹھانے والوں کو ہر سال دو مفت سلنڈر ملیں گے۔ اٹل ہاو ¿سنگ اسکیم کے ذریعے بے زمین استفادہ کنندگان کو مفت زمین الاٹ کی جائے گی۔ بڑھاپے، بیوہ اور معذوری کی پنشن میں تین گنا اضافہ کیا جائے گا۔انفراسٹرکچر:ٹنلوں سے متعلق تمام اہم منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا۔10ہزار کلومیٹر نئی دیہی سڑکیں بنائیں گے۔ جموں اور سری نگر میں میٹرو خدمات شروع کریں گے۔مذہبی اور ثقافتی اقدامات:ہندو مندروں اور مذہبی مقامات کی تعمیر نو اور تزئین و آرائشہوگی۔صحت کی دیکھ بھال:آیوشمان بھارت صحت یوجنا پہلے سے فراہم کردہ 5 لاکھ کے اوپر ہیلتھ کیئر کوریج میں 2لاکھ روپے اضافی فراہم کیے جائیں گے۔بحالی:بے گھر افراد کی بحالی کے عمل کو تیز کیا جائے۔سیاحت:جموں و کشمیر کو دہشت گردی کے گڑھ سے ایک سیاحتی مقام‘ میں تبدیل کریں گے۔امیت شاہ کا خطاب :جمعہ کو جموں میںجموں وکشمیرکیلئے مخصوص انتخابی منشور کی جاری کرتے ہوئے امت شاہ نے کہاکہ آزادی کے بعد سے، جموں و کشمیر کا مسئلہ ہماری پارٹی کے لئے اہم رہا ہے، اور ہم نے ہمیشہ اس خطے کو ہندوستان کےساتھ رکھنے کی کوشش کی ہے۔انہوںنے کہاکہ پنڈت پریم ناتھ ڈوگرا کی جدوجہد سے لے کر شیاما پرساد مکھرجی کی قربانی تک، اس جدوجہد کو پہلے جن سنگھ اور پھر بی جے پی نے آگے بڑھایا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جموں و کشمیر ہمیشہ سے ہندوستان کا حصہ رہا ہے اور رہے گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ خطے میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے دیرینہ مسائل پر بھی توجہ دی اور کہا کہ جموں و کشمیر کو 2014 تک مختلف ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کے ذریعے عدم استحکام کا سامنا رہا۔انہوں نے کہاکہ دیگر تمام حکومتوں نے جموں و کشمیر کے حالات سے نمٹنے کے لیے خوشامد کی سیاست کی۔ تاہم، جب بھی ہندوستان اور جموں و کشمیر کی تاریخ لکھی جائے گی،2014 اور 2024 کے درمیان کا عرصہ سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا۔نیشنل کانفرنس کے منشور اور اس کی اتحادی کانگریس کی طرف سے خاموش حمایت کو نشانہ بناتے ہوئے، امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ دفعہ 370اب ایک تاریخ ہے، یہ کبھی واپس نہیں آئے گا، اور ہم اسے ہونے نہیں دیں گے۔انہوںنے مزید کہاکہ آرٹیکل 370وہ چیز تھی جس نے نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہتھیار اور پتھر دیئے۔اسے قبل نئی دہلی سے جموں روانہ ہوتے وقت مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے کہاکہ دہشت گردی سے سیاحتی مقام تک جموں و کشمیر امن کے نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔انہوںنے سماجی رابط گاہ ایکس پرایک پوسٹ میں لکھاکہ جموں و کشمیر مودی حکومت کے تحت امن اور ترقی کے ایک نئے دور کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ تعلیمی اور معاشی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ یہ خطہ دہشت گردی کے مرکز سے ایک سیاحتی مقام میں تبدیل ہو گیا ہے۔وزیر داخلہ نے کہاکہ اپنے دو روزہ دورے پر جموں کے لیے روانہ ہو رہا ہوں، جہاں میں بی جے پی کا آغاز کروں گا۔ سنکلپ پاترا آج اور کل کاریاکارتا سمیلن میں ہمارے کاریوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ ہفتہ کو امت شاہ جموں میں ایک ریلی کےساتھ بی جے پی کی مہم کا باضابطہ آغاز کریں گے، جہاں وہ ریلی سے خطاب کرنے والے ہیں۔ چونکہ پارٹی کو اسمبلی انتخابات سے قبل بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ اس میں رہنماو ں اور کارکنوں کے احتجاج کے ساتھ ساتھ ٹکٹوں سے انکار کے بعد انحراف بھی شامل ہے۔ امت شاہ کا دورہ خاص اہمیت کا حامل سمجھاجاتاہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں