1,419

سابق فوجیوں کے دن کی تقریب کاانعقاد: اکھنور سرحدی پٹی میں ثقافتی ورثہ میوزیم کا افتتاح، جموں میں108 فٹ لمبا ترنگا لہرایاگیا

کشمیر اور باقی ملک کے درمیان خلیج کو ختم کرنا حکومت کی اولین ترجیح
جموں وکشمیر PoKکے بغیر نامکمل ، پاکستان دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرے، ورنہ نتائج بھگتنا پڑیں گے: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ
نیوزسروس

اکھنور،جموں:۴۱، جنوری: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کے روز کہا کہ کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان موجودہ خلیج کو ختم کرنا مرکزی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا چاہیے، ورنہ ہمسایہ ملک کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس دوران وزیرادفاع راج ناتھ سنگھ نے اکھنورمیں ایک ہیریٹیج میوزیم کا افتتاح کیااوراسے پہلے جموں میں108 فٹ لمباقومی پرچم ترنگا لہرایا۔ اکھنورمیں منعقدہونے والی9ویں مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے دن کی تقریب میں شرکت کیلئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کے ہمراہ جموں پہنچنے پر وزیردفاع راجناتھ سنگھ کااستقبال لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیراعلیٰ عمرعبداللہ،فوج کے سینئر کمانڈروں اور دیگراعلیٰ حکام نے کیا۔ ایک دفاعی ترجمان نے بتایاکہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کوجموںمیں108 فٹ لمبا قومی پرچم لہرایا اور جموں کے اکھنور سرحدی پٹی میں ایک ہیریٹیج میوزیم کا افتتاح کیا۔ انہوں نے ٹانڈہ آرٹلری بریگیڈاکھنور میں منائے جانے والے نویں مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے دن کے پروگرام میں شرکت کی۔اس میوزیم میں جموں کشمیر میں مختلف جنگوں میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں اور جنگی ہیروز کے مجسموں کی نمائش کی گئی ہے۔ اس تقریب میں جموں، اکھنور، پلن والا، رخمتی، نوشہرہ اور سندر بنی سے 1000سے زائد سابق فوجیوں نے شرکت کی۔ دفاعی ترجمان نے مزید کہاکہ سابق فوجیوں میں سامان جیسے موٹر والی وہیل چیئرز، ای سکوٹر، اور سابق فوجیوں میں آٹو رکھشا تقسیم کئے گئے۔ اکھنور سرحدی پٹی میں منعقدہ 9یں مسلح افواج کے سابق فوجیوں کے دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ حکومت کی توجہ کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ میں مکر سنکرانتی پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ہمیں مکر سنکرانتی کو اپنے خاندان کےساتھ منانا چاہیے،اس لیے میں آج یہاں آپ سب کے ساتھ یہ دن منانے آیا ہوں۔انہوںنے کہاکہ ہم آج جموں و کشمیر کے اکھنور میں ویٹرنز ڈے منا رہے ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ یہ ہم سب کے لیے ایک بڑا دن ہے لیکن میں تاریخ کے اوراق پلٹنا نہیں چاہتا۔ میں صرف اتنا کہوں گا کہ وہ پرانے دن چلے گئے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ ہماری حکومت کی کوشش ہوگی کہ کشمیر اور باقی ہندوستان کے درمیان فاصلہ کم کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح کشمیر اور باقی ملک کے درمیان موجودہ خلیج کو ختم کرنا ہے۔ وزیر دفاع نے کہاکہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی طرف سے اس سمت میں قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اکھنور میں ویٹرنز ڈے کی تقریبات یہ ثابت کرتی ہیں کہ اکھنور کا ہمارے دلوں میں وہی مقام ہے جو دہلی میں ہے ۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے1965 کی پاک بھارت جنگ کو بھی یاد کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان1965کی جنگ اکھنور میں لڑی گئی تھی۔ ہندوستان پاکستانی فوج کی کوششوں کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ تاریخ میں لڑی گئی تمام جنگوں میں بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو شکست دی ہے۔انہوں نے پاکستان کےساتھ جاری چیلنجز پر بات کرتے ہوئے مزید کہاکہ پاکستان 1965 سے غیر قانونی دراندازی اور دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے۔ وزیر دفاع نے کہاکہ ہمارے مسلمان بھائیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ آج بھی ہندوستان میں داخل ہونے والے80 فیصد سے زیادہ دہشت گرد پاکستان سے ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے تاہم کہاکہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی 1965 میں ہی ختم ہو چکی ہوتی، لیکن اس وقت کی مرکزی حکومت جنگ میں حاصل ہونے والے ٹیکٹیکل فائدے کو اسٹریٹجک فائدہ میں تبدیل کرنے میں ناکام رہی۔راجناتھ سنگھ نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہاکہ جموں اور کشمیر ،پاکستانی زیرقبضہ کشمیر کے بغیر نامکمل ہے۔ انہوںنے کہاکہ زیرقبضہ کشمیر پاکستان کےلئے غیر ملکی علاقہ سے زیادہ کچھ نہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ پاکستانی زیرقبضہ کشمیرکی زمین دہشت گردی کے کاروبار کو چلانے کےلئے استعمال ہو رہی ہے،وہاں دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ چلائے جا رہے ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے زوردیکرکہاکہ پاکستان کو دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے اور تربیتی کیمپوں تباہ کرنا پڑے گا، ورنہ اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں