1,213

اگرجموں وکشمیرکے75فیصد سے کم لوگ میرے کام سے مطمئن نہیں تو میں مستعفی ہوجاﺅں گا:لیفٹنٹ گورنرمنوج سنہا

اسمبلی انتخابات مکمل طور پرآزادانہ اور منصفانہ ہوں گے
کشمیریوں کو ہندوستان کی جمہوریت پراعتماد،کانگریس اور اپوزیشن کو جان لینا چاہیے کہ آرٹیکل 370 اب آئین کا حصہ نہیں
نیوزسروس

سرینگر:۲۱،ستمبر: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے’بادشاہ‘کے تبصرے پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے جمعرات کو کہاکہ اگر جموں وکشمیرکے75فیصد سے زیادہ عوام پچھلے5 سالوں میں کیے گئے فلاحی کاموں کو تسلیم نہیں کرتے ہیں تو استعفیٰ دینے کیلئے تیارہوں ۔یہاں مشہور جھیل ڈل کے کنارے منعقدہ ایک پنچایت کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہاکہ اگرجموں وکشمیرکے75فیصد سے کم لوگ میرے کام سے مطمئن نہیں تو میں عہدے سے مستعفی ہوجاﺅں گا۔منوج سنہا نے کہاکہ 2019میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعدعوام کی رائے اورخواہشات کو جاننے کیلئے خفیہ رائے شماری کرائی جاسکتی ہے ۔اگر75 فیصد سے کم لوگ کہیں گے کہ وہ پچھلے پانچ سالوں میں کئے گئے فلاح وبہبودکے کاموں سے مطمئن نہیں ہیں تومیں استعفیٰ دﺅں گا۔منوج سنہا نے کہاکہ انہیں (راہول گاندھی) کو عوام کی رائے لینی چاہئے۔ وہ زیادہ باخبر ہو جائیں گے ، خفیہ رائے شماری کروائیں۔ اگر75 فیصد سے زیادہ عوام یہ نہیں کہتے ہیں کہ پچھلے پانچ سالوں میں ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا گیا ہے، تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ جموں وکشمیرمیں تین مراحل میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ،اور میں یہ یقین دلاسکتاہوں کہ اسمبلی انتخابات مکمل طور پرآزادانہ اور منصفانہ ہوں گے۔گاندھی کے اپنے کام کاج کا بادشاہوں سے موازنہ کرنے کے جواب میں،منوج سنہا نے زور دے کر کہاکہ جموں و کشمیر میں جو بھی پارٹی اسمبلی انتخابات کے بعد اگلی حکومت بنائے گی، اسے میری مکمل حمایت حاصل ہوگی۔انہوںنے کہاکہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ایسے اختیارات ہوتے ہیں،جو میرے پاس ہیں ،اوریہ کوئی نئی بات نہیں۔منوج سنہا نے یہ بھی یقین دلایا کہ18 ستمبر سے ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات مکمل طور پر آزاد اور منصفانہ ہوں گے۔انہوں نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ریکارڈ ووٹر ٹرن آو¿ٹ کی وجہ پاکستان کی سازش کو عوام کی طرف سے مسترد کرنے اور ہندوستانی جمہوریت پر ان کے اعتماد کو قرار دیا۔منوج سنہا نے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے، خاص طور پر وادی کے لوگوں نے ہندوستان کی جمہوریت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔جمہوریت کے تئیں اپنی وابستگی کو دہراتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوجسنہا نے زور دیاکہ کانگریس اور اپوزیشن کو جان لینا چاہیے کہ آرٹیکل 370 اب آئین کا حصہ نہیں ہے۔ یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے مرکز کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں