6سالہ بچی زندگی کی جنگ ہارگئی
24گھنٹے میں 2اموات
ایک مہینے میں کئی بچوں سمیت14 افراد جاں بحق ،گھرگھر ماتم
لیبارٹری تجزیہ کےلئے ابتک 272 نمونے جمع: ٹیمیں متحرک:حکام
نیوزسروس
سری نگر:۴۱، جنوری:راجوری ضلع کے بدھل علاقے میں ایک پراسرار اورنامعلوم بیماری نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران14افراد کی جان لے لی ہے، جس سے پورا علاقہ صدمے سے دوچار ہے اورساتھ ہی مقامی آبادی میں عدم تحفظ کی لہردوڑ گئی ہے۔خبررساں ایجنسی جے کے این ایس کے مطابق تازہ ترین موت منگل کی شام اس وقت سامنے آئی جب6 سالہ سفینہ کوثر، جو بدھال، راجوری کی رہنے والی تھی، اس بیماری سے چل بسی۔جبکہ 13جنوری بروز پیرکو62 سالہ محمد یوسف جی ایم سی راجوری میں اس مرض میں مبتلا ہو کر دم توڑ گئے۔پہلا واقعہ7 دسمبر 2024 کو پیش آیا جب ایک ہی خاندان کے5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں فضل حسین ولد نظام دین اور ان کے بچے رابعہ کوثر، رخسار احمد، رافتار احمد اور فرمان کوثر شامل ہیں۔12 دسمبر 2024 کو، ایک اور خاندان کے4 افرادکی موت واقعہ ہوئی ۔جن میں محمد رفیق کی بیٹی نازیہ کوثر گھر میں دم توڑ گئی جبکہ محمد رفیق کے بیٹے اشتیاق احمد اور اشفاق احمد جموں کے ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ محمد رفیق کی بیوی بھی جی ایم سی راجوری میں علاج کے دوران فوت ہوگئی۔ابھی حال ہی میں، 12 جنوری 2025 کو، ایک اور خاندان کے 3بچے8سالہ – نبینا کوثر ، 8سالہ محمد معروف ، اور 14سالہ ظہور احمد جموں کے اسپتال میں انتقال کر گئے۔ ایک ہی خاندان کی3 بہنیں، 16سالہ یاسمین اختر ،12سالہ سفینہ کوثر اور10سالہ زبینا کوثر اس وقت جموں کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔وسیع پیمانے پرلیبارٹری تجزیہ کےلئے نمونے لینے اور تحقیقات کے باوجود حکام نے ابھی تک اس پراسرار بیماری کی اصل وجہ کی تصدیق نہیں کی ہے۔ پونے سے ماہرین کی ٹیموں کو علاقے میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ اس کی بنیادی وجہ کی نشاندہی کی جا سکے۔ڈپٹی کمشنر راجوری ابھیشیک شرما، بروقت مداخلت اور تخفیف کو یقینی بنانے کے لیے صورت حال کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔ اے ڈی سی کوٹرنکا، دل میر نے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا تاکہ جاری کوششوں کی نگرانی کی جا سکے اور زمینی مدد فراہم کی جا سکے۔ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر محکمہ صحت کی ٹیموں کی جانب سے جارحانہ رابطے کی ٹریسنگ اور نمونے لینے کا عمل جاری ہے۔ صحت کے ممکنہ خطرات کی نشاندہی کے لیے آج کل 272 نمونے جمع کیے گئے۔ خطے میں ضروری سامان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خوراک اور پانی کے نمونے بھی جمع کیے گئے۔محکمہ صحت کی ایک ٹیم، جس کی قیادت ڈائریکٹر ہیلتھ جموں ڈاکٹر راکیش منگوترا اور چیف میڈیکل آفیسر راجوری، ڈاکٹر منوہر رانا کے ہمراہ، آپریشنوں کی نگرانی کے لیے کنڈی کوٹرنکا میں تعینات ہے۔ ایک موبائل میڈیکل یونٹ اور ایمبولینس کسی بھی ہنگامی ضرورت کے لیے تیار ہیں۔دسمبر۲۰۲۴ میں ہونے والی اموات کے بعد، پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، پی جی آئی چندی گڑھ، ایمس دہلی، اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی)، دہلی کے ماہرین کی مختلف ٹیموں نے بھی تحقیقات میں مدد کے لیے گاو¿ں کا دورہ کیا تھا۔ڈی آئی جی راجوری پونچھ، تیجندر سنگھ، ڈپٹی کمشنر راجوری، ابھیشیک شرما، اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، گورو سیکروار نے موجودہ زمینی صورتحال کا جائزہ لینے اور کمیونٹی کی فوری مدد کو یقینی بنانے کے لیے بدھال کا دورہ کیا۔راحتی اقدامات کے ایک حصے کے طور پر، ڈی سی راجوری نے رہائشیوں کو ضروری طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ایمبولینس، صحت کی ٹیمیں اور آشا کارکنان کو تعینات کیا۔ مزید برآں، عام لوگوں کے ساتھ ہموار رابطہ اور تعاون کو یقینی بنانے کے لیے دیگر محکموں کو فعال کر دیا گیا ہے۔بیمار مریضوں سے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں اور بیماریوں کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ انتظامیہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر ضروری کارروائی کرے گی۔ عام لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں اور حکام کی طرف سے جاری کردہ کسی بھی ایڈوائزری پر عمل کریں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ صحت کی ٹیموں کے علاوہ پولیس نے بھی اس معاملے کی نئی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔دورے کے دوران، ڈپٹی کمشنر نے مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کی تاکہ ان کے فوری تحفظات کو سمجھا جا سکے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بروقت مداخلت اور مشترکہ محکمانہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ایس ایس پی گورو سیکروار نے مکینوں کو حفاظتی اقدامات میں اضافہ اور کسی بھی ہنگامی صورت حال پر فوری کارروائی کا یقین دلایا۔ضلع انتظامیہ بڈھال کے رہائشیوں کی حفاظت، صحت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کے تحفظات کو دور کرنے اور جامع تعاون فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔صحت سے متعلق کسی بھی تشویش کے لیے، عوام کو ضلعی کنٹرول روم یا مقامی صحت کے حکام سے رابطہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔